متحدہ عرب امارات میں شیر اور چیتے جیسے درندوں کو بطور پالتو جانور رکھنا غیر قانونی قرار دے دیا گیا ہے۔
برطانوی نشریاتی ادارے کے مطابق تیل سے مالا مال خلیجی ممالک میں بعض افراد کے لیے شیر، چیتا رکھنا اونچے مرتبے کی نشانی سمجھی جاتی ہے لیکن اب ایسا کرنے پر انھیں جیل یا جرمانے کا سامنا کرنا پڑ سکتا ہے۔نئے قانون کے تحت تمام طرح کے جنگلی اور پالتو مگر خطرناک جانوروں کی خرید وفروخت اور ان کی ملکیت پر پابندی ہوگی۔
ان جانوروں کو اب صرف چڑیا گھروں، وائلڈ لائف پارک، سرکس اور بریڈنگ اینڈ ریسرچ سینٹرز میں رکھا جائے گا۔جو کوئی بھی شیر چیتے یا کسی بھی قسم کے خطرناک جانوروں کو عوامی مقامات پر لائے گا تو اسے چھ ماہ جیل اور پانچ لاکھ درہم جرمانے کا سامنا کرنا پڑے گا۔
اگر کوئی بھی شخص دوسروں کو خوفزدہ کرنے کے لیے جانوروں کا استعمال کرتے ہوئے پایا گیا تو جرمانہ سات لاکھ درہم تک بڑھایا جا سکتا ہے۔نئے قانون کے تحت کتے رکھنے والوں کو پرمٹ لینا ہوگا اور عوامی مقامات پر جانوروں کو لے جاتے ہوئے انھیں باندھ کر رکھنا ہوگا۔