برطانوی اراکین پارلیمنٹ بھی کشمیریوں کے حق میں بول اٹھے

254

مقبوضہ کشمیرمیں برطانوی اراکین پارلیمنٹ نے کہاہے کہ جموں وکشمیر کے عوام کو اپنے مستقبل کافیصلہ خود کرنے کیلئے انکا حق خودارادیت دیاجاناچاہیے۔

کشمیرمیڈیاسروس کے مطابق اراکین پارلیمنٹ ڈیوڈ نٹل اور فلپ ڈیوائس نے لندن میں دارلعوام میں کشمیر کے بارے میں ایک مزاکرے کے دوران کہاکہ کشمیری عوام کو برطانوی عوام کو برٹش ایگزٹ ووٹ کی طرز پر حق خودارادیت دیاجانا چاہیے ۔ ڈیوڈ نٹل جو کشمیر کے بارے میں کل جماعتی پارلیمانی گروپ کے چیئرمین ہیں کہاکہ حکومت کو بھارت یا پاکستان کے ساتھ تعلقات متاثر کئے بغیر محتاط راہ اختیار کرنی چاہیے۔

فلپ ڈیوائس نے کہاکہ یہ بھارتی حکومت یا پاکستانی حکومت کی حمایت کا نہیں بلکہ کشمیری عوام کی حمایت کامعاملہ ہے جیسا کہ آپ اور میں طویل عرصے اس بارے میں ریفرنڈم کرانے کی مہم چلا رہے ہیں کہ برطانیہ کو یورپی یونین کا حصہ ہونا چاہیے یا نہیں۔ انہوں نے کہاکہ کشمیری عوام کو بھی اسی طرح اپنے مستقبل کا فیصلہ کرنے کا حق دیا جاناچاہیے ،جس سے ڈیوڈ نٹل نے بھی اتفاق کیا۔

انہوں نے کہاکہ مسئلہ کشمیر کا پر امن حل تلاش کیاجانا چاہیے۔ انہوں نے کہاکہ کشمیری عوام کو حق خودارادیت کے ذریعے اپنے مستقبل کافیصلہ کرنے کا حق دیاجاناچاہیے جیسا کہ برطانوی عوام نے گزشتہ سال 23جون کو اپنا یہ حق استعمال کرتے ہوئے یورپی یونین سے علیحدگی کا فیصلہ کیا ۔ ڈیوڈ نٹل نے کہاکہ کشمیری عوام میں یہ احساس پایا جاتا ہے کہ برطانیہ پر مسئلہ کشمیر کے حل کی ذمہ داری عائد ہوتی ہے کیونکہ اس کے ذریعے برصغیر کی تقسیم ہوئی تھی ۔

ڈیوڈ نٹل کی سربراہی میں ایم پیز کے گروپ نے برطانوی حکومت پر زوردیا کہ وہ مقبوضہ کشمیرمیں انسانی حقوق کی پامالیوں کو اقوام متحدہ میں اجاگر کرے اور کشمیریوں کو حق خودارادیت دینے کے ذریعے مسئلہ کشمیر کے پائیدار حل کی غرض سے امن مذاکرات شروع کرنے کیلئے بھارت اور پاکستان کی حوصلہ افزائی کرے ۔

اس موقع پر کنزرویٹو پارٹی کے اراکین پارلیمنٹ سٹیو بیکر اور نصرت غنی نے کہاکہ یہ تنازعہ برطانوی راج کے دوران تقسیم ہند کی وجہ سے پیدا ہوا ہے اور اسے اس کے حل کیلئے کردا رادا کرنا چاہیے۔

شیڈو منسٹر شبانہ محمود نے مقبوضہ کشمیرمیں بھارتی فورسز کی طرف سے پیلٹ گن کے بے دریغ استعمال پرشدید تشویش ظاہر کی ۔لیبر پارٹی کی ایم پیز سٹیلا کریسے اور ناز شاہ نے کہاکہ برطانوی حکومت کو مقبوضہ کشمیرمیں انسانی حقوق کی پامالیوں کیلئے اقوام متحدہ پر دباؤ بڑجانا چاہیے ۔ مزاکرے میں ستر کے قریب برطانوی اراکین پارلیمنٹ نے شرکت کی ۔

اس موقع پردیگر اراکین پارلیمنٹ خالد محمود ، عمران حسین ، رابرٹ فیلالو ، رتھ سمیتھ ، وریندر شرما ، سمن ڈینزیک ، سٹیو بیکر ، ویمن کوکر ، باب بلیک مین ، کرس لیسلی، گلِ فومس ، پال بلمف فیلڈ ، ہولی لانچ ، ٹریسی برابن ، کیلون ہوپکنز، لائن براؤن ، ٹام بریکی، جم شنون، تسمینا احمد شیخ اور لز مگینس نے بھی خطاب کیا ۔

جموں وکشمیر سیلف ڈیٹرمینیشن موومنٹ یورپی کے چیئرمین راجہ نجابت حسین نے کہاکہ بیرون ملک مقیم کشمیریوں کو برطانیہ میں مقیم کشمیریوں کو مسئلہ کشمیر کو اجاگر کرنے پر فخر ہے ۔ انہوں نے کہاکہ ہم نے مقبوضہ کشمیرمیں مقیم اپنے بھائیوں کی آواز عالمی سطح پر اجاگر کرنے کا عزم کر رکھا ہے ۔

خارجہ اور دولت مشترکہ آفس کیلئے برطانوی انڈر سیکریٹری آف اسٹیٹ الوک شرما نے مزاکرے کے اختتام پر مسئلہ کشمیر کے بارے میں برطانیہ کی روایتی سوچ کا مظاہرہ کرتے ہوئے اس بارے میں کوئی بھی کردار ادا کرنے کے امکان کو مسترد کردیا ۔ انہوں نے کہاکہ بھارت اور پاکستان کو ہی مسئلہ کشمیر کا پائیدار حل تلاش کرنا چاہیے ۔انہوں نے کہاکہ برطانیہ اس سلسلے میں دونوں ممالک کی حوصلہ افزائی کرتا رہیگا ۔