کرسی صرف اللہ کی مضبوط ہے پاکستان میں حکومتیں آتی جاتی رہتی ہیں،سراج الحق

318

امیر جماعت اسلامی پاکستان سینیٹر سراج الحق نے کہاہے کہ کرسی صرف اللہ کی مضبوط ہے پاکستان میں حکومتوں کے آنے جانے کا تماشاآئے روز دنیا دیکھتی ہے ۔ وزیر اعظم سے زیادہ کرسی مضبوط ہونے کے دعوے کرنے والے کئی ماضی کا قصہ بن گئے ہیں ۔ مشرف جیسے ڈکٹیٹر کو آج ملک میں آنے کی جرات نہیں ہورہی۔ وزیراعظم بیت اللہ اور مسجد نبوی ﷺ میں کئے گئے نفاذ شریعت کے وعدے پورے کرتے تو شاید آج پانامa کے جھنجٹ میں نہ پھنسے ہوتے ۔ ملک میں غریب اور امیر کیلئے الگ الگ قانون ہیں جس دن کوئی بڑا قانون کی گرفت میں آگیا اسی دن ملک میں آئین و قانون کی حکمرانی قائم ہوجائے گی۔ الیکشن فیوڈلز کا کھیل ہے ، اربوں روپے خرچ کرکے اسمبلیوں میں جانے والے کھربوں کی کرپشن کرتے ہیں ،عام آدمی خواہ کتنا ہی دیانتدار ہو الیکشن لڑنے کا سوچ بھی نہیں سکتا۔ جماعت اسلامی نے کرپشن کے خلاف جو تحریک شروع کی ہے آج ملک کا بچہ بچہ اس کی پشت پر ہے ، ہماری کامیابی یہ ہے کہ پاکستان کرپشن فری ملک بن جائے اور ہماری آنے والی نسلوں کو خوشحال اور اسلامی پاکستان ملے۔

ان خیالات کا اظہار انہوں نے سیکرٹری جنرل لیاقت بلوچ ،نائب امیر راشد نسیم اور ڈپٹی سیکرٹری جنرل محمد اصغر کے ساتھ میٹنگ اور رشید اقبال اور فرمان علی کی قیادت میں سوات سے آئے ہوئے وفد سے ملاقات کے موقع پر گفتگو کرتے ہوئے کیا۔

سینیٹر سراج الحق نے کہا کہ ملکی اقتدار پر 70سال سے عالمی اسٹیبلشمنٹ کے مہروں کا قبضہ ہے ۔پانامہ لیکس میں ان کے یاروں اور وفاداروں سب کا داغدار دامن سامنے آگیا ہے ، پانامہ سکینڈل اور قرضے معاف کرانے والوں میں کسی دینی جماعت کے کارکن یا مدرسے کے مولوی کانام نہیں ،سارے وہی لوگ ہیں جو بار بار اقتدار میں آتے رہے ہیں ، ان لٹیروں کے چہروں سے نقاب اتر چکے ہیں ،اب عوام کو بھی یہ چہرے پہچان لینے چاہئیں اور آئندہ انتخابات میں ان ظالم جاگیرداروں اور وڈیروں کو مسترد کرنا چاہئے جو ان کی خوشیوں کے قاتل اور پریشانیوں کے ذمہ دار ہیں۔

انہوں نے کہا کہ مستقبل اسلام کا ہے ،ملک کے اسلامی تشخص کو ختم کرنے اور پاکستان کو سیکولر اسٹیٹ بنانے کیلئے عالمی ساہو کاروں کی سازشیںکامیاب نہیں ہونگی ۔سینیٹر سراج الحق نے کہا کہ دشمن ہمیں نسلی ،علاقائی اور مسلکی تعصبات کی بنیاد پر تقسیم کرکے ہماری قومی وحدت کو پارہ پارہ کرنا چاہتا ہے۔

انہوں نے کہا کہ ہمیں چار روزہ دنیاوی اقتدار کے لئے عالمی اسٹیبلشمنٹ کے مہرے بننے کی ذلت گوار ا نہیں ،ہم اپنی قوم کے ساتھ بے وفائی نہیں کرسکتے ۔               سینیٹر سراج الحق نے کہا کہ مغرب نے عالم اسلام کے خلاف جنگ شروع کررکھی ہے ۔شام ،عراق ،افغانستان،برما،فلسطین اور کشمیر ہر جگہ مسلمانوں خون بہہ رہا ہے مگر اقوام متحدہ اور سلامتی کونسل مسلمانوں کے معاملہ میں اندھی بہری اورگونگی بنی ہوئی ہے،لاکھوں مسلمانوں کے قتل عام پر اقوام متحدہ نے خاموشی اختیار کررکھی ہے۔

سینیٹر سراج الحق کا کہنا تھا کہ کشمیرپر 70سال سے اپنی پاس کردہ قراردادوں پر یو این او عمل نہیں کروا سکی جبکہ مشرقی تیمور اور جنوبی سوڈان کو اسلامی ممالک سے الگ کردیا گیا ہے ۔انہوں نے کہا کہ دنیا بھر میں ڈیڑھ ارب سے زائد مسلمانوں کی سلامتی کونسل میں کوئی نمائندگی نہیں اور مسلمانوں کے حق میں کہیں سے آواز نہیں اٹھ رہی۔ عالم اسلام کو اپنے مسائل کے حل کیلئے امت کے (یونائیٹڈ مسلم تحریک)نام سے اپنی الگ اقوام متحدہ بناناہوگی۔