کشمیر یکجہتی کانفرنس نے کشمیریوں کی لڑائی کو پاکستان کی لڑائی قرار دے دیا

228

جماعت اسلامی پاکستان کے امیر سینیٹر سراج الحق نے کہا ہے کہ پاکستان کے بیس کروڑ عوام اہل کشمیر کے ساتھ ہیں، جب تک کشمیریوں کو آزادی کی منزل مل نہیں جاتی اس وقت تک پاکستان کا بچہ بوڑھا کشمیریوں کے شانہ بشانہ رہے گا، کشمیریوں کی تاریخ ساز جدوجہد ہے اورآج اس تاریخی موقع پر ہم اعلان کرتے ہیں کہ ہندوستان کشمیر پر اپنا جبری قبضہ ختم کرتے ہوئے کشمیریوں کو اقوام متحدہ کی قراردادوں کے مطابق حق خود ارادیت فراہم کرنے کا وعدہ پورا کرے ، ورنہ ہندوستان نے جو ظالمانہ پالیسیاں روارکھی ہوئی ہیں اس کے نتیجے میں ہندوستان کا موجودہ نقشہ نہیں رہے گا۔

Sirajul-Haq-addressing-APC-on-Kashmir-2

وہ منگل کو یکجہتی کشمیر کانفرنس سے خطاب کررہے تھے ،جس میں پاکستان ،آزاد جموںوکشمیرگلگت بلتستان اور حریت کانفرنس سے وابستہ قومی اور دینی قائدین اور اہل فکر ونظر کانفرنس میں شریک ہوئے، اس موقع پر کانفرنس سے  بزرگ سیاستدان جاوید ہاشمی ،جماعت ا سلامی کے رہنماء لیاقت بلوچ، جنرل (ر) محمد انور ،سردار عتیق احمد، مولانا سعید یوسف، صاحبزادہ یعقوب، صاحبزادہ زبیر ابو الخیر ، خرم نواز گنڈا پور، حافظ عاکف سعید ، عنایت اللہ شمالی ، مشتاق احمد ایڈووکیٹ ، میاں محمد اسلم، غلام محمدصفی ، میر طاہر مسعود ، حامد میر ، رفیق ڈار ، ثاقب اکبر ، علامہ عارف واحدی ، اعجاز الحق ، سردار اعجاز افضل خان ، نورالباری ، ارشد ندیم ایڈووکیٹ ، سمعیہ راحیل قاضی ، عائشہ سید ، رفعت عزیز ، مشعال ملک سمیت دیگر قائدین نے خطاب کیا ۔

Sirajul-Haq-addressing-APC-on-Kashmir-4

اپنے خطاب  میں سراج الحق نے کہا کہ کشمیر کے قبرستانوں میں بھی پاکستان کے جھنڈے لہرا رہے ہیں ، کشمیری گولیوں کی برسات میں پاکستان کا جھنڈا لہرا کر پاکستان سے محبت کااظہارکر رہے ہیں، اور یہ نعرے لگاتے ہیں کہ پاکستان ہمارا ہے ہم پاکستانی ہیں ،انہوںنے کہاکہ پاکستان کی تمام سیاسی اورمذہبی جماعتیں کشمیر کے ون پوائنٹ ایجنڈے پر ایک ہیں ،اوروہ کشمیر کے سبب ہی ایک پلیٹ فارم پر جمع ہوسکتی ہیں ، حکومت پاکستان اپنی ذمہ داریوں کا احساس کرتے ہوئے کشمیر کی آزادی کے لیے ٹھوس اور جامع پالیسی اور حکمت عملی بنائے ،عالمی سطح پر اس مسئلے کو اجاگرکرنے کے لیے وزیر خارجہ کا تقرر ہونا چاہیے ، یہ بڑے افسوس کی بات ہے کہ ہندوستانی لابی اپنے جھوٹے مقدمے کو عالمی سطح پر سچ بنا کر پیش کر رہی ہے اور ہماری لابی نہ صرف کمزور ہے بلکہ ہمارا وزیر خارجہ ہی نہیں۔

11-y-k-c-nair

اس موقع پر خطاب کرتے ہوئے پیپلز پارٹی کے سیکرٹری جنرل سید نیئر حسین بخاری نے کہا کہ کشمیر کے مسئلے پر پاکستان کی سب جماعتوں کا ایک ہی موقف ہے ہندوستان سترسالوں سے مقبوضہ کشمیر میں مظالم ڈھارہاہے ، اور ہم صرف ان کی داستان بیان کرتے ہیں ، ہمیں آگے بڑھ کر اقوام متحدہ کی قراردادوں پر عمل درآمدکروانے کے لیے بھرپورکرداراداکرنا چاہیے۔

15-y-k-c-haidri

اس موقع پر جمعیت علمائے اسلام پاکستان کے سیکرٹری جنرل ڈپٹی چیئرمین سینیٹر مولانا عبدالغفور حیدری نے کہا کہ ہندوستان نے اول روز سے پاکستان کو تسلیم نہیںکیا، کشمیریوںکو حق خود ارادیت دیاجائے ، جب تک کشمیریوں کوحق نہیںدیاجاتااس  وقت تک امن قائم نہیں ہوسکتا۔

12-y-k-c-shaikh-rasheed

کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے عوامی مسلم لیگ کے چیئرمین شیخ رشید احمد نے کہا کہ کشمیری مجاہدین کی قربانیوں کے نتیجے میں مسئلہ کشمیرفلیش پوائنٹ بناہے ، تسلسل کے ساتھ عالمی برادری کو بیدار رکھنے کی ضرورت ہے ۔

8-y-k-c-abu-al-khair

تقریب سے خطاب کرتے ہوئے جمعیت علمائے پاکستان کے صدر اور ملی یکجہتی کونسل پاکستان کے صدر صاحبزادہ ابو الخیر زبیر نے کہا ہے کہ برہان مظفر وانی کی شہادت کے بعد مسئلہ کشمیر پوری دنیا میں اجاگر ہوا اور خود ہندوستان کے اندر بھی آوازیں اٹھی ہیں ، کشمیری پاکستان کی بقا ء کی جنگ لڑ رہے ہیں ۔

16-y-k-c

کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے امیر جماعت اسلامی آزاد جموں وکشمیر عبدالرشید ترابی نے کہا کہ ہندوستان مقبوضہ کشمیر سے فوجی انخلاء کا اعلان کرے ، کالے قوانین کا خاتمہ کرے ، اور اقوام متحدہ کی قرارداوں کے مطابق کشمیریوںکو حق خودارادیت فراہم کرے ، برہان مظفروانی کی شہاادت کے بعد جو انقلاب اور انتفاضہ شروع ہوا ہے وہ آزادی کی منزل کے حصول تک جاری رہے گا۔

7-k-y-c-sami

کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے جمعیت علمائے اسلام (س) کے سربراہ مولانا سمیع الحق  نے کہا کہ  کشمیر کی آزادی نوشتہ دیوار ہے ،پوری پاکستانی قوم کشمیری عوام کے ساتھ ہے اور ان کی جدوجہد کی بھرپور سپورٹ کرتی ہے۔ پی ٹی آئی کے رہنماء شاہ محمود قریشی نے کہا کہ کشمیر پر ہم سب ایک ہیں۔

کشمیر یکجہتی کانفرنس کے اختتام پر متفقہ طور پر اعلامیہ منظور کیا گیا ہے۔ اعلامیہ میں لکھا گیا کہ

یہ اجلاس بھارتی حکومت کی طرف سے غیر ریاستی باشندوں کی آباد کاری کے ذریعے ریاست میں مسلم تشخص کوختم کرنے کی حکمت عملی پر شدید تشویش کا اظہار کرتا ہے ، اس عمل کو اقوام متحدہ کی قراردادوں کی روح کے منافی قراردیتا ہے ۔

6-k-y-c-ejaz

یہ اجلاس اقوام متحدہ اور عالمی برادری سے مطالبہ کرتاہے کہ بھارت پر دباؤ ڈالا جائے کہ وہ اقوام متحدہ کی قراردادوں اور چارٹر کی روشنی میں کشمیریوں کے حق خودارادیت کے حصول کی تحریک کی کامیابی کے لیے اپنا کردار ادا کرے اوربھارت کو مجبور کرکے وہ کشمیر سے  فوج کا انخلاء کرے، کالے قوانین ختم کرے، گرفتار شدگان کو رہا کرے نیز قائدین حریت کی نظربندی اور گرفتاریوں کا سلسلہ ختم کرتے ہوئے انھیں سفری دستاویزات فراہم کرے تاکہ وہ  دنیا تک اپنا موقف پہنچاسکیں۔ پلیٹ گن کے ذریعے ہزاروں زخمی نوجوانوں کے علاج معالجے کی اندروں ملک اور بیروں ملک سہولت فراہم کرے۔انسانی حقوق کی تنظیموں ریلیف ایجنسوں اورمیڈیا کو مقبوضہ جموں و کشمیرجانے کی اجازت فراہم کرے۔

9-y-k-c-hamid-mir

اجلاس حکومت ہندوستان سے مطالبہ کرتاہے کہ وہ یشونت سنہا کی کمیٹی کی حالیہ سفارشات اور اپنے اہل دانش سیاسی رہنماؤں  اور انسانی حقوق کی تنظیموں کی حقائق پر مبنی تجاویز کی روشنی میں نوشتہ دیوار پڑھتے ہوئے انسانی حقوق کی خلاف ورزیاں ختم کرے ، اٹوٹ انگ کی رٹ ترک کرے اور مسئلے کے حل کے لیے سنجیدگی سے مذاکرات کا عمل شروع کرے۔

14-y-k-c-meshaal-malik

اجلاس حکومت پاکستان سے مطالبہ کرتاہے کہ وہ اس مسئلے کے فریق اور وکیل کی حیثیت سے برہان مظفروانی کی شہادت کے نتیجے میں تحریک آزادی کی انقلابی لہر کو مایوسی سے بچانے اور نتیجہ خیز بنانے کے لیے قومی اور کشمیری قیادت کی مشاورت سے ایک ایسی جامع حکمت عملی تشکیل دے جس سے حریت پسندوں کے حوصلے بھی بلند ہوں اور بین الاقوامی سطح پر بھارت پر ٹھوس دبائو مرتب ہوسکے۔جو اسے مسئلہ حل کرنے پر مجبور کرے اس سلسلے میں درجہ ذیل اقدامات کیے جائیں۔

پانچ (5) فروری حکومت اور عوامی سطح پر بھرپور طورپر یوم یکجہتی منایا جائے۔پارلیمنٹ اور صوبائی اسمبلیاں، آزادجموںوکشمیر، گلگت بلتستان کی اسمبلیاں قراردادیں منظورکریں۔ وزیر اعظم پاکستا ن مظفر آباد میں حسب روایت اسمبلی اور کونسل کے مشترکہ اجلاس میں قومی موقف کا اعادہ کرتے ہوئے جامع خطاب کریں اور کشمیریوں کو یقین دلائیں کہ حق خودارادیت کے حصول کی اس جدوجہد میں پوری قوم ان کے ساتھ ہے۔

اقوام متحدہ ، او آئی سی  اور دیگر بین الاقوامی اداروں میں مسئلہ کشمیر کو زیربحث لایا جائے اور کشمیریوں کی حق خودارادیت کے حصول کی حمایت حاصل کی جائے۔وزرات خارجہ اور سفارت خانوںکو متحرک کرنے کے ساتھ وزیر اعظم خود اہم دارلحکومتوں کا دورہ کریں نیز ایسے پارلیمانی وفوود بھیجے جائیں جس میں مسئلہ کشمیرسے آگاہی رکھنے والے ماہرین شامل ہوں،بھارت سے دوطرفہ مذاکرت کی صورت میں مسئلہ کشمیرسرفہرست رکھا جائے اورتجارتی ثقافتی اور دیگر باہمی تعلقات کو مسئلہ کشمیر پر پیش رفت سے مشروط کیا جائے۔

اجلاس حکومت سے یہ مطالبہ بھی کرتاہے کہ کشمیریوں کو اپنی ترجمانی خود کرنے کے لیے آزاد ریاست جموں و کشمیر کو بااختیار بنایا جائے تاکہ وہ حقیقی بیس کیمپ کا کردار ادا کرسکے۔ کشمیرکی حق خود ارادیت کی حمایت کرنے والے تمام اداروں اور رضاکاروں اور اہل دانش کا شکریہ ادا کرتا ہے۔ بالخصوص حال ہی میں برطانوی پارلیمنٹ میں حق خودارادیت کے حق میں حالیہ بحث اور قرارداد کی منظوری کو خوش آئند پیش رفت قراردیتے ہوئے ممبران پارلیمنٹ اور وہاں کی تنظیموں اور اداروں کی کاوشوں کو تحسین پیش کرتے ہوئے توقع رکھتا ہے کہ یورپ کی دیگر پارلیمنٹ بھی اس طرح حمایت کا اہتمام کریں۔

اجلاس پاکستان کے الیکٹرانک اور پرنٹ میڈیا، میڈیا ہاؤسز کے مالکان اور دیگر اہل قلم اور دانش سے بھی توقع رکھتاہے کہ وہ کشمیری جو اپنی آزادی ہی کی نہیں بلکہ پاکستان کی بھی جنگ لڑرہے ہیں پر ڈھائے جانے والے مظالم کو اجاگر کرنا اپنا دینی اور ملی فریضہ سمجھتے ہوئے خصوصی توجہ کا اہتمام کریں۔ یہ کانفرنس قائدین حریت ، شہداء کے ورثااورحریت پسند کشمیری عوام کے جذبہ استقامت کو سلامی پیش کرتے ہوئے انہیں یقین دلاتی ہے کہ منزل کے حصول تک پوری قوم ان کے ساتھ ہے اور اس سلسلے میں کسی قربانی سے بھی ذریغ نہ کیا جائے گا۔