کرائے پر پبلک سواری بک کرنیوالی اپیلیکیشن اوبر نے جمعرات کی دوپہر کو اعلان کیا کہ وہ بھاری جرمانوں کے خدشے کی وجہ سے دس فروری سے تائیوان میں اپنی سروس معطل کر دے گی۔
تائیوان کی ٹرانسپورٹ اتھارٹی نے جمعرات کو اوبر خلاف ورزیوں پر 230ملین نئے تائیوان ڈالر (7.4ملین امریکی ڈالر ) مالیت کے گیارہ جرمانے کئے ہیں ، اوبر کی تائیوان ٹیم نے ایک آن لائن اعلامیہ میں کہا کہ ہم نے یہ فیصلہ ہلکے انداز میں نہیں کیا ہے کیونکہ ہمیں پتہ ہے کہ اس کا لاکھوں ڈرائیوروں اور سواروں پر نمایاں اثر پڑے گا ، اوبر 2013ء میں تائیوان میں داخل ہوا اور تائپی اور کاہو سایونگ سمیت چارشہروں میں کام شروع کیا تا ہم مقامی ٹیکسی ڈرائیوروں نے فرم پر رائیڈ شیئرنگ سروسز غیر قانونی طورپر چلانے کا الزام لگایا ہے۔
تائیوان نے گذشتہ ماہ نظر ثانی شدہ ہائی وے ایکٹ پر عملدرآمد کیا ہے ، خلاف ورزیوں کرنیوالوں پر غیر قانونی پسنجر سروسز کی خلاف ورزی پر 25ملین نئے تائیوان ڈالر تک کا جرمانہ کیا جاتا ہے ، اوبر کے ڈرائیوروں کو بھی جرمانہ کیا جا سکتا ہے اور ان کے ڈرائیونگ لائسنس منسوخ کئے جا سکتے ہیں ۔
اوبر نے کہا ہے کہ اس نے رائیڈ شیئرنگ ضوابط کے نفاذ کی ضرورت کے بارے میں تائیوان کے حکام اور عوام کے فیڈ بیک کو سنا ہے تاہم اوبر نے کہا کہ انتظامیہ نے جدیدیت کو اپنانے اور 21ویں صدی کی ٹرانسپورٹ پالیسی کا مرحلہ سجانے سے مزید اور مزید آگے اقدام کیا ہے ۔
اوبر نے مزید کہا کہ اسے امید ہے کہ وقفے کے آپریشنز سے مذاکرات ری سیٹ ہونگے اور موجودہ رہنما تسائی لنگ وین کو اقدام کرنے پر آمادہ کریں گے ۔