پانچ سالہ افتخار واہگہ بارڈر پر والدہ کے سپرد

227

بھارتی حکام نے چار سالہ پاکستانی بچہ افتخار پاکستانی ہائی کمیشن حکام کے حوالے کر دیا۔ پاکستانی قونصلر فوزیہ بچے کو لے کر واہگہ بارڈر پہنچیں جہاں بھارتی حکام نے بچے افتخار کو اس کے ماں کے سپرد کردیا ۔ اس موقع پر رقت آمیز مناظر دیکھنے میں آئے ۔ افتخار کا سوتیلا باپ 11 ماہ قبل ماں سے چھین کر بھارت لے گیا تھا۔

بچے کو ہفتہ کی شام واہگہ بارڈر پر اپنی والدہ کے حوالے کیا گیا ،اس موقع پر جذباتی مناظر دیکھنے میں آئے۔ پاکستانی ہائی کمشنر عبدالباسط  نے کہا کہ غلطی سے سرحد پار کرنیوالے دیگر پانچ بچوں کے حوالے سے بھی جلد خوشخبری کی امید ہے۔۔ پاکستانی ہائی کمشنر نے کہا کہ بچے کی حوالگی کیلئے بھارتی حکام سے ایک سال سے رابطے میں تھے۔ غلطی سے سرحد پار کرنے والے دیگر پانچ بچوں کی واپسی کیلئے بھی بھارتی حکومت سے رابطے میں ہیں ان کا معاملہ بھی جلد حل کر لیا جائے گا۔  11 ماہ کے بعد 5 سالہ بچہ اپنی ماں کے حوالے کیا گیا۔

واضح رہے کہ گزشتہ برس مارچ میں 5 سالہ بچے افتخار کو اس کا باپ گلزار احمد  شادی میں شرکت کے بہانے بھارت لے گیا تھا جس کے بعد  بچے کی ماں نے بھارتی عدالت سے رجوع کیا اور بچے کی حوالگی کا مقدمہ دائر کیا۔بھارتی عدالت نے مئی 2016 کو بچے کو پاکستانی ثابت ہونے کے بعد ماں کے حوالے کرنے کا فیصلہ سنایا تھا تاہم بھارتی حکام کی سست روی اور کاہلی کے باعث فیصلے پر عملدرآمد نہ ہوسکا اور ماں کو اپنے بچے سے ملنے کے لئے مزید 8 ماہ کا طویل انتظار کرنا پڑا۔

نئی دلی میں پاکستانی ہائی کمیشن کی محنت اور جدوجہد کے نتیجے میں افتخار کو جموں سے امرتسر لایا گیا جہاں اسے واہگہ اٹاری سرحد پر ماں کے حوالے کیا گیا اور اس طرح تڑپتی پاکستانی ماں کا انتظار ختم ہو گیا، ماں اپنے بچے کو دیکھ کر اپنے جذبات پر قابو نہ پاسکی اور جذباتی مناظر دیکھنے میں آئے۔

اس موقعے پر میڈیا سے گفتگو کر تے ہوئے 5 سالہ افتخار کی والدہ کا کہنا تھا کہ بچے کے پاپا گھمانے کے بہانے لے کر گئے اور کشمیر کے راستے ہندوستان میں چلے گئے ۔ افتخار کی والدہ کا کہنا تھا کہ اللہ تعالیٰ کا بہت بڑا احساس ہے کہ جس نے مجھ سے میرا بیٹا ملوا دیا ۔