یومِ یکجہتی کشمیرمنانےپرپاکستانی حکومت،فوج،عوام کے مشکورہیں،سید علی گیلانی

317
مقبوضہ کشمیر،احتجاجی مظاہرے اور جھڑ پیں،درجنو ں زخمی بھارت وعدے پورے کرے ،علی گیلانی
مقبوضہ کشمیر،احتجاجی مظاہرے اور جھڑ پیں،درجنو ں زخمی بھارت وعدے پورے کرے ،علی گیلانی

چیرمین حریت  کانفرنس سید علی گیلانی  نے 5فروری کو ”یومِ یکجہتی کشمیر” منانے کے لیے پاکستانی حکومت، فوج اور عوام کا دل کی عمیق گہرائیوں سے شکریہ ادا کرتے ہوئے کہا کہ کشمیری عوام پچھلے 70سال سے اپنے حقِ خودارادیت کے لیے برسرِ جدوجہد ہیں اور اس جدوجہد میں پاکستان روزِ اول سے ان کی سیاسی، سفارتی اور اخلاقی سطح پر مدد کرتا آرہا ہے۔ انہوں نے سابق امیرِ جماعت اسلامی پاکستان مرحوم قاضی حسین احمد صاحب کو اس بات کے لیے زبردست خراج پیش کیا کہ موصوف نے 1990ء میں ”یومِ یکجہتی کشمیر” کا آغاز کرکے پاکستان کو تحریک آزادی کشمیر کے حوالے سے زیادہ فعال اور سرگرم رول ادا کرنے کی ترغیب دی اور پاکستانی عوام کو بھی اس سلسلے میں عملی وابستگی دکھانے کا پیغام دیا۔

ہفتہ کو اپنے ایک بیان میں علیل راہنما نے کہا کہ کشمیری قوم اپنی آزادی کے لیے دنیا کی ایک بڑی ملٹری طاقت کے ساتھ نبرد آزما ہے اور اس جدوجہد میں پاکستان دنیا کا وہ واحد ملک ہے، جو ان کے حقِ خودارادیت کو خود بھی تسلیم کرتا ہے اور عالمی برادری کے سامنے اس کی وکالت بھی کرتا ہے۔

گیلانی نے اپنے پیغام میں کہا کہ ہم اس سپوٹ کے لیے پاکستان کے مشکور ہیں، البتہ اس ملک کی طرف سے کشمیر کے حوالے سے زیادہ ایکٹیو رول ادا کرنے کی ضرورت ہے۔ میری دلی خواہش ہے کہ پاکستان دنیا بھر میں قائم اپنے سفارت خانوں اور سفارتی چینلوں کو زیادہ متحرک کرے اور انہیں کشمیریوں کی جدوجہد اور جموں کشمیر میں جاری انسانی حقوق کی پامالیوں کو اُجاگر کرانے کا ٹاسک سونپ دے۔

کشمیری راہنما نے پاکستانی حکمرانوں کو مشورہ دیا کہ وہ اپنی کشمیر پالیسی میں تسلسل اور استحکام پیدا کریں اور اس میں کسی بھی مرحلے پر معذرت خواہانہ روئیے کو اختیار نہ کیا جائے۔ کشمیریوں کی جدوجہد مبنی برحق ہے، جس کو عالمی سطح پر بھی تسلیم کرلیا گیا ہے۔

انہوں نے کہا کہ پاکستان مسئلہ کشمیر کا ایک اہم فریق ہے اور اس قضئے کا حتمی حل پاکستان کی شمولیت کے بغیر ممکن ہی نہیں ہے، لہٰذا اس ملک کو جرأت اور حوصلے کے ساتھ اپنا موقف آگے بڑھانے کی ضرورت ہے اور اس میں کسی قسم کی کمزوری اور لچک کا مظاہرہ نہیں کیا جانا چاہیے۔

حریت چیرمین نے اپنے بیان میں مرحوم ومغفور قاضی حسین احمد کی زبردست تعریف کرتے ہوئے کہا کہ یومِ یکجہتی کشمیر کے حوالے سے آج اگرچہ پاکستان کی کئی سیاسی اور مذہبی تنظیمیں جلسوں اور جلوسوں کا اہتمام کرتی ہیں، البتہ اس دن کے آغاز کا سارا کریڈٹ مرحوم قاضی حسین صاحب کو جاتا ہے اور یہ ان کی ذات تھی، جس نے پہلی بار کشمیریوں کے تئیں عملی اور دیدنی وابستگی ظاہر کرنے کا پیغام دیا۔ قاضی صاحب خود بھی کشمیری قوم کے زبردست بہی خواہ اور حمایتی تھے اور وہ کشمیریوں کی جدوجہد کے کامیابی کی منزل سے ہمکنار ہونے کے متمنی تھے۔

سید علی گیلانی کا کہنا تھا کہ مرحوم اپنی ہر تقریر میں کشمیر کا تذکرہ کرتے تھے اور انہوں نے کشمیری مہاجرین کے تئیں جس ہمدردی اور شفقت کا مظاہرہ کیا، وہ آبِ زر سے لکھنے کے قابل ہے۔ کشمیری قوم قاضی صاحب کی مسئلہ کشمیر کے حوالے سے والہانہ وابستگی اور گراں قدر خدمات کو کبھی بھی فراموش نہیں کرسکتی ہے۔ گیلانی   نے پاکستانی عوام کے نام اپنے پیغام میں کہا ہے کہ وہ 5فروری کو روائتی طور منانے سے آگے بڑھ کر اس دن زیادہ سے زیادہ جلسوں اور جلوسوں کا انعقاد کرکے کشمیریوں کے حقِ خودارادیت کی حمایت کریں اور جموں کشمیر میں جاری انسانی حقوق کی پامالیوں کو اُجاگر کرائیں۔