قومی اسمبلی میں پیر کے روز مقبوضہ کشمیر کی تحریک آزادی اور وہاں کے مظلوم عوام سے یکجہتی کے لیے متفقہ طور پر قرارداد منظور کر لی گئی ہے قرارداد میں عالمی برادری سے مطالبہ کیا گیا ہے کہ وہ مقبوضہ کشمیر میں جاری مظالم پر اپنی خاموشی توڑ کر کشمیری عوام کو ان کے بنیادی حقوق دلوانے کے لیے آگے آئے اقوام متحدہ کشمیر کے بارے میں اپنی قراردادوں پر عملدرآمد کروائے بھارت کی طرف سے کشمیر کو اپنا اٹوٹ انگ قرار دینا مضحکہ خیز ہے۔
قومی اسمبلی میں قرارداد وزیر امو کشمیر و گلگت بلتستان چوہدری محمد برجیس طاہر نے پیش کی قرارداد میں کہا گیا ہے کہ یہ ایوان اس بات کا عہد کرتا ہے کہ کشمیری عوام کی اخلاقی، سفارتی اور سیاسی حمایت جاری رکھی جائے گی ایوان کشمیری عوام خاص طور پر وہاں کے نوجوانوں کی جرات اور عزم کو سلام پیش کرتا ہے جو وہ اقوام متحدہ کی قراردادوں کے مطابق اپنے پیدائشی حق، حق خود ارادیت کے حصول کی جدوجہد میں دکھا رہے ہیں یہ ایوان بھارت کی طرف سے کشمیر کو اپنا اٹوٹ انگ قرار دینے کے دعوے کی بھی مذمت کرتا ہے اور سمجھتا ہے کہ بھارت ایسا کر کے اقوام متحدہ کی قراردادوں کی خلاف ورزی کر رہا ہے۔
قرارداد میں کہا گیا کہ بھارت ریاستی دہشتگردی کے ذریعے اپنی قابض افواج کے ذریعے نہتے کشمیریوں بشمول عورتوں اور بچوں پر مظالم ڈھا رہا ہے اب تک ہزاروں کشمیریوں کو شہید کیا جا چکا ہے پیلٹ گن کے استعمال کے ذریعے سینکڑوں کشمیری نابینا ہو گئے اور جان بوجھ کر کشمیر میں عورتوں اور بچوں سمیت عوام کو چھروں والی بندوقوں سے نشانہ بنا دیا گیا برجیس طاہر نے کہا کہ بھارتی قابض فوج کے مظالم جنیوا کنونشن اور عالمی انسانی حقوق کے قوانین کی بھی خلاف ورزی ہیں جس کے تحت عورتوں اور بچوں کو جنگ میں بھی نشانہ نہیں بنایا جا سکتا۔
قرارداد کے مطابق یہ ایوان کالے قوانین کے ذریعے مقبوضہ کشمیر میں کرفیو کے نفاذ کے ذریعے وہاں کے عوام کے بنیادی انسانی حقوق سلب کرنے کی بھی مذمت کر تا ہے اور بین الاقوامی انسانی حقوق کے اداروں سے مطالبہ کرتا ہے کہ وہ مقبوضہ کشمیر میں بھارتی مظالم کے حوالے سے اپنی خاموشی توڑ دیں اقوام متحدہ اپنی قراردادوں پر عملدرآمد کرائے تا کہ کشمیریوں کو ان مظالم سے نجات مل سکے۔
انہوں نے کہا کہ ہم عالمی برادری سے مطالبہ کرتے ہیں بھارت کو مجبور کرے کہ اس کی قابض افواج مقبوضہ کشمیر کے عوام کے بنیادی حقوق کا احترام کریں قرارداد میں یہ بھی مطالبہ کیا گیا ہے کہ اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کی قراردادوں کے مطابق اقوام متحدہ کے فوجی مبصرین کو مقبوضہ کشمیر میں جانے کی اجازت دی جائے قرارداد کو پورے ایوان میں متفقہ طور پر منظور کر لیا گیا ۔