امید کرتے ہیں پاناما کا فیصلہ عوام کے حق میں ہوگا،سراج الحق

214

امیر جماعت اسلامی پاکستان سینیٹر سراج الحق کہا ہے کہ نیت کے سیٹی سکین کا مطالبہ کرنے والوں کو عدالت کے سامنے کھڑے کرپشن کے ہاتھی کا الٹراساﺅنڈ بھی کرانا ہوگا ، اب کرپٹ سسٹم اور اسٹیٹس کوجانا ہوگا،وزیر اعظم اور انکے بچوں کی جانب سے ایک دوسرے کو 52کروڑکے تحفوں کی خبروں سے شکوک و شبہات جنم لے رہے ہیں ،لگتا ہے دال میں کچھ کالا ہے میں یہی چاہتا ہوں کہ دال ایک طرف ہو کالا کالا ایک طرف ،اب کرپٹ پارٹیاں عوام کو سبز باغ دکھا کر مزید گمراہ نہیں کرسکیں گی ، کرپشن فری پاکستان کیلئے جو تحریک جماعت اسلامی نے شروع کی تھی اب کامیابی سے ہمکنار ہوکر رہے گی، اب اس ملک میں مستقبل صرف اور صرف اسلامی انقلاب اور جماعت اسلامی کا ہے چھ ہزار لوگوں کو جیلوں میں ڈال دیا جائے تو بیس کروڑ عوام کو فائدہ ہوگا۔وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا کی ذمہ داری ہے کہ وہ چین کے دورے کے بعد سی پیک کے حوالے اسمبلی اور کابینہ کو اعتماد میں لیں اور مرکزی حکومت کے ذمہ داران سے بھی رابطہ کریں ، سی پیک خطے کیلئے گیم چینجرمنصوبہ ہے کوئی پاگل بھی اس منصوبے کی مخالفت نہیں کرسکتا ، ہم اس ملک کی ترقی اور وسائل کی منصفانہ تقسیم چاہتے ہیں اور چاہتے ہیں کہ قبائلی خطے سمیت ملک کے تمام پسماندہ علاقوں کو ان کاحصہ ملے ،پانامہ کیس میں ایک طرف کرپٹ ٹولہ اور دوسری عوام فریق ہیں عدالت کے فیصلے کو تسلیم کرینگے توقع ہے کہ عدالت کا فیصلہ عوام کے حق میں ہوگا ۔

ان خیالات کا اظہار انہوں نے چمکنی پشاور میں مسلم لیگ ق کے صوبائی صدر انتخاب خان چمکنی ،امجد خان ولد میجر دوست محمد ،سینئر نائب صدر مسلم لیگ ق قاری سیف اللہ اور ولی خاقن چمکنی کے خاندان اور صوبہ بھر میں انکے سینکڑوں ساتھیوں سمیت جماعت اسلامی میں شمولیت کے موقع پر ایک بڑے جلسہ عام سے خطاب کرتے ہوئے کیا اس موقع پر انتخاب خان چمکنی نے جماعت اسلامی میں شمولیت کا اعلان کرتے ہوئے کہا کہ میں اور میرا خاندان بچاس سال سے مسلم لیگ کے ساتھ وابستہ رہا اب اپنے خاندان اور صوبہ بھر کے اپنے سینکڑوں ساتھیوں سمیت جماعت اسلامی میں شمولیت کا اعلان کیا ۔اس موقع پر جماعت اسلامی کے سیکرٹری اطلاعات امیر العظیم بھی موجود تھے ۔

سینیٹر سرواج الحق نے کہا کہ کرپٹ ٹولے کے وکلاء کی آئے روز تبدیلیاں انکے مستقبل کا پتہ دے رہی ہیں ، اگر عدالت کا فیصلہ عوام کے خلاف بھی آئے تو اس عدالت کے بعد دو اور عدالتیں ہیں ایک اللہ کی عدالت اور ایک عوام کی عدالت جہاں اس کرپٹ ٹولے کو کوئی مہنگاترین وکیل بھی نہیں بچاسکے گا،کرپٹ اشرافیہ کی کشتی اب ڈوبنے والی ہے ،انہوںنے کہا کہ انتخاب خان چمکنی اور انکے سینکڑوں ساتھیوں سمیت جماعت اسلامی میں شمولیت اسلامی انقلاب کی نوید ہے۔

انہوں نے کہا کہ پاکستان کا ہر شہری کرپشن کے خلاف ہمارے ساتھ ہے میرا مطالبہ ہے کہ ناصرف وزیر اعظم اور انکے خاندان کا احتساب ہو بلکہ جنہوں نے قوم کو لوٹا ہے ان سب کو احتساب کے کٹہرے میں کھڑا کیا جائے ،وزیر اعظم نے تین بار عوام کے سامنے خود کو احتساب کیلئے پیش کرنے کی بات کی ہے اگر وہ اپنی بات میں سچے ہیں تو انکو ثابت کرنا پڑیگا کہ انکا دامن صاف ہے۔

انہوں نے کہا کہ میں پوچھتا ہوںکہ قوم غریب ہورہی ہے تووزیر اعظم کیسے مالدار ہورہے ہیں کراچی کا سٹیل ملز خسارے میں ہے تو آپکی ملز کیسے منافع کمارہی ہےں جب آپ خود کہتے ہیں کہ انیس سو اسی میں میرے کارخانے چھ کروڑ خسارے میں تھے تو چند سال بعد جب آپ حکومت میں آگئے توآپ کے کاروبار نے کیسے دن دگنی رات چگنی ترقی کی ہے،اگر آپ کہتے ہیں کہ آپ کے پاس الہ دین کا چراغ ہے تو میں چاہتا ہوں کہ اس الہ دین کے چراغ کی حقیقت قوم کے سامنے لائی جائے جسکی وجہ سے آپ کی پراپرٹی اور بنک بیلنس میں اضافہ ہوا ہے۔

انہوں نے کہا کہ کرپٹ ٹولہ کرپشن کے دفاع کیلئے روزانہ نئے وکلاءلارہاہے اور سرکاری وکیل کا کہنا ہے کہ جو لوگ کرپشن کے خلاف بات کرتے ہیں تو انکی نیت ٹھیک نہیں ۔میں کہتا ہوں کہ نیت معلوم کرنے کیلئے تو سیٹی سکین کرنے کی ضرورت ہوگی لیکن اس سے پہلے عدالت کے سامنے کھڑے کرپشن کے ہاتھی کا الٹراساﺅنڈ بھی کرنا ہوگا۔

انہوں نے کہا کہ اب وقت آگیا ہے کہ قبائلی عوام کی آواز سنی جائے اور انکے مطالبے کے مطابق قبائلی علاقے کو خیبرپختونخوا کا حصہ بنایا جائے ایف سی آر کا خاتمہ وقت کی ضرورت ہے ۔ قبائلی عوام کو مزید ایف سی آر کی جیل میں نہیں دیکھ سکتے ایف سی آر استحصال اور ظلم و جبر کا نظام ہے۔ سینیٹر سراج الحق نے جماعت اسلامی میں انتخاب چمکنی اور انکے ساتھیوں کی شمولیت اس بات کی دلیل ہے کہ اب مستقبل جماعت اسلامی کا ہے اور انشاءاللہ اب کرپٹ ٹولے سے قوم کو نجات مل کر رہے گی۔