پنجاب حکومت کا قرآن پاک کو تعلیمی نصاب میں شامل کرنے کا فیصلہ

185

پنجاب حکومت نے تمام سرکاری سکولوں اور کالجوں میں مسلمان طلباء و طالبات کیلئے قرآن پاک کو عربی اور اردو ترجمہ کے ساتھ اول جماعت سے بارہویں جماعت تک لازم قرار دینے کا فیصلہ کیا ہے۔ منصوبے کے تحت صوبہ بھر  میں مرحلہ وار قرآن پاک کی تعلیم ناظرہ اور ترجمہ کے ساتھ مسلمان طلبہ کودی جائے گی۔

یہ بات صوبائی وزیر اسکولز ایجوکیشن رانا مشہود احمد خاں نے چلڈرن لائبریری کمپلیکس میں اس حوالے سے منعقدہ اجلاس کی صدارت کرتے ہوئے کہی۔ اجلاس میں چیئرمین پنجاب ٹیکسٹ بک بورڈ احمد علی کمبوہ ، چیئرمین پیک ناصر ملک اور ایڈیشنل سیکرٹری اسکولز ایجوکیشن رانا حسن اخترسمیت متعلقہ افسران نے شرکت کی۔

صوبائی وزیر نے کہا کہ  پہلی سے بارہویں جماعت تک اسکول اورکالجز میں قرآن کی تعلیم لازمی ہوگی۔ انہوں نے کہاکہ پہلی سے چھٹی جماعت تک ناظرہ جبکہ چھٹی سے دسویں جماعت تک اسلامی واقعات سے متعلق سورتیں پڑھائی جائیں گی اور دسویں سے بارھویں جماعت تک احکامات پر مبنی سورتیں پڑھائی جائیں گی۔

رانا مشہود احمد کا کہنا تھا کہ منصوبے کے مطابق اول جماعت سے پانچویں جماعت کے مسلمان بچوں کو ناظرہ اور ششم جماعت سے بارہویں جماعت کے بچوں کو مکمل قرآن پاک کا ترجمہ پڑھایا جائے گانیز قرآنی سورتیں ،احادیث، دعائیں، حضور پاکۖ کی تعلیمات، اخلاق و آداب اوراسلامی شخصیات سے متعلق مواد کو بھی نصاب کا حصہ بنایا جائے گا۔ رانا مشہود احمد خان نے بتایا کہ غیر مسلم طلبہ کیلئے اخلاقیات کی آپشن برقرار رہے گی۔

صوبائی وزیرنے کہا کہ ناظرہ قرآن کو نصاب کا حصہ بنانے سے طلبا ء و طالبات کو اسلامی شعار سے آگاہی حاصل ہو گی۔ اس طرح ان کی شخصیت میں مذہبی رواداری، پر امن بقائے باہمی اور انسانیت سے پیار کے سنہرے اوصاف اجاگر ہوں گے۔