وزیراعظم کے مشیروں کی تقرریاں سندھ ہائی کورٹ میں چیلنج

147

مشیر خارجہ سرتاج عزیز اور وزیراعظم کے معاون خصوصی طارق فاطمی سمیت دیگر مشیر اور معاونین کی تقرریاں غیر آئینی قرار دینے کے لئے اسے سندھ ہائی کورٹ میں چیلنج میں کر دیا گیا۔

سندھ ہائی کورٹ میں وزیراعظم نواز شریف کے تمام مشیروں اور معاونین کی تقرری کو غیر آئینی قرار دینے سے متعلق درخواست دائر کی گئی ہے، درخواست گزار مولوی اقبال حیدر کی جانب سے موقف اختیار کیا گیا کہ آئین کا آرٹیکل 93 وزیراعظم کو صرف 5 معاون خصوصی رکھنے کا اختیار دیتا ہے لیکن وزیر اعظم نے گنجائش سے زیادہ مشیر اور معاونین خصوصی مقرر کر کے انہیں وزرا ء کے اختیارات دے رکھے ہیں۔ درخواست گزار نے مزید کہا کہ آئین کے تحت کوئی معاون خصوصی یا مشیر انتظامی اختیارات استعمال نہیں کرسکتا لہذا وزیر اعظم کے تمام مشیروں اور معاونین خصوصی کی تقرری کو کالعدم قرار دیا جائے۔

مولوی اقبال حیدر کی جانب سے وزیراعظم کے جن مشیروں اور معاونین خصوصی کی تقرری کو چیلنج کیا گیا ہے ان میں مشیر خارجہ سرتاج عزیز، معاونین خصوصی طارق فاطمی، مصدق ملک اور مفتاح اسماعیل شامل ہیں۔ اس کے علاوہ وزیراعظم کے مشیروں عرفان صدیقی، امیر مقام اور جان معشوق کی تقرری کو بھی غیر آئینی قرار دیتے ہوئے انہیں فوری طور پر ہٹانے کی استدعا کی گئی ہے۔