انڈونیشیا میں لینڈ سلائیڈنگ سے 12 افراد ہلاک

176

انڈونشیا کے جزیرے بالی میں لینڈسلائیڈنگ کے نتیجے میں تین بچوں سمیت بارہ افراد ہلاک ہوگئے۔

ذرائع ابلاغ کی رپورٹس کے مطابق بالی میں شدید بارشوں کا سلسلہ برقرار ہے جبکہ جمعرات اور جمعے کی درمیانی شب ہونے والی لینڈ سلائیڈنگ کے نتیجے میں تین بچوں سمیت بارہ افراد ہوگئے۔لینڈسلائیڈنگ کے باعث کئے گھر تباہ ہوگئے جس کے ملبے تلے دب کرکئے افراد زخمی ہوئے ۔ زخمی ہونے والے افراد کو ریسکیو ٹیموں نے ملبے سے نکال کر طبی امداد کے لئے اسپتال منتقل کردیا جب کہ حکام نے خدشہ ظاہر کیا ہے کہ اب بھی کچھ لوگ لاپتہ ہیں جن کی تلاش کا کام جاری ہے۔

بالی میں ہونے والی لینڈسلائیڈنگ سے جزیرے میں بڑے پیمانے پر تباہی ہوئی جب کہ اس سے کئے گاؤں متاثر ہوئے ہیں۔ انڈونیشین ڈساسٹرمینجمنٹ اتھارٹی کی جانب سے جاری بیان میں کہا گیا ہےکہ گزشتہ دنوں جزیرے میں شدید موسلادھار بارشیں ہوئیں جو کہ لینڈسلائیڈنگ کی وجہ بنیں۔

انڈونیشین ڈساسٹرمینجمنٹ اتھارٹی کے ترجمان نے عوام کو خبردار کرتے ہوئے مزید کہا ہے کہ بارشوں کا سلسلہ اب بھی جاری ہے جس کی وجہ سے بالی میں سیلابی صورتحال اور لینڈسلائیڈنگ کا خدشہ ہے ۔ انہوں نے لوگوں کو احتیاط کرنے اور احتیاطی تدابیر اختیار کرنے کی ہدایات کی ہیں۔

مقامی میڈیا کا لینڈ سلائیڈنگ سے متاثرہ علاقوں کے حوالے سے کہنا ہے کہ وہاں امدادی کاموں میں پولیس، فوج اور ریسکیوٹیموں کے افراد بڑی تعداد میں حصہ لے رہیں ہے ۔

واضح رہے کہ بالی انڈونیشیا کا ایک سیاحتی جزیرہ ہے جہاں بڑی تعداد میں سیاح آتے ہیں۔ انڈونیشیا میں تقریبا ہر سال ہی مون سون کے موسم میں لینڈسلائیڈنگ کے واقعات رونما ہوتے ہیں جس کے باعث لوگوں کو جانی و مالی نقصان اٹھانا پڑتا ہے۔ ماہرین موسمیات کا کہنا ہے کہ لینڈ سلائیڈنگ ایسے علاقوں میں زیادہ ہوتی ہے جہاں درختوں کی کٹائی ہو اور انڈونیشیا ان ممالک میں شامل ہے جہاں تیزی سے جنگلات ختم کیے جارہے ہیں۔