فوج میں جبری بھرتی کے خلاف یہودی سراپا احتجاج

217

سیکڑوں یہودیوں نے لازمی فوجی سروس کے قانون کے خلاف مقبوضہ بیت المقدس میں مظاہرہ کیا ہے۔ اس مظاہرے میں شریک یہودیوں اور اسرائیلی پولیس کے درمیان جھڑپیں بھی ہوئیں۔

ذرائع ابلاغ کی رپورٹس کے مطابق اسرائیلی پولیس نے اٹھارہ یہودیوں کوگرفتار بھی کیا ہے۔ پچھلے چند روز سے لازمی فوجی سروس پر نہ جانے والے ایک یہودی کی گرفتاری کے بعد سے مقبوضہ فلسطینی علاقوں میں مسلسل مظاہرے کیے جارہے ہیں۔

سیکڑوں یہودیوں نے گزشتہ ہفتے، منگل کو بھی لازمی فوجی سروس کے خلاف، مختلف شہروں میں مظاہرے کیے تھے جس کے دوران اسرائیلی پولیس نے50 افراد کو گرفتار بھی کرلیا تھا۔

اسرائیل میں مردوں سے 2 سال 8 ماہ اور خواتین سے2سال کی جبری فوجی خدمت لی جاتی ہے۔اسرائیلی ذرائع کاکہنا ہے کہ فلسطینی اور لبنانی مجاہدین کے خوف کی وجہ سے یہودیوں کو لازمی فوجی سروس میں کوئی دلچپسی نہیں ہے اور ان کی پچاس فی صد تعداد لازمی فوجی سروس پر جانے کے لیے تیار نہیں ہیں۔