قبائل کو خیبر پختونخوا میں ضم کیاجائے،جماعت اسلامی

173

جماعت اسلامی صوبہ خیبر پختونخوا کے سیکرٹری جنرل عبدالواسع نے کہا ہے کہ اگر وفاقی حکومت نے فاٹا کے عوام کے خواہشات اور مطالبے پر قبائل کو خیبر پختونخوا میں ضم نہ کیا تو جماعت اسلامی سارے قبائل میں سولہ فروری کو یوم سیاہ منائے گی۔ اس سلسلے میں سب سے بڑا احتجاجی جلسہ عام باجوڑ ایجنسی کے مقام پر ہو گا جس میں مرکزی امیر سراج الحق ، صوبائی امیر مشتاق احمد خان اور دیگر رہنما شرکت کرینگے۔

ان خیالات کااظہار انہوں نے ضلعی آفس میں جماعت اسلامی یوتھ کے ذمہ داروں سے خطاب کے دوران کیا۔ انہوں نے کہا کہ وفاقی حکومت نے کابینہ کے اجلاس کے ایجنڈے سے فاٹا کے مسئلے کو ڈراپ کر کے وہاں کے عوا م کے ساتھ زیادتی کی۔ حکومت نے کابینہ کے اجلاس میں فاٹا کے لئے قانون سازی کی بجائے اس کے موقف سے پیچھے ہٹ گئی۔

انہوں نے کہا کہ جماعت اسلامی فاٹا کے حوالے سے 28 فروری کو اسلام آباد میں ہونے والی آل پارٹیز کانفرنس میں شرکت کرئے گی۔ حکومت نے فاٹا اصلاحات کے حوالے سے جو کمیٹی تشکیل دی اس پر قومی خزانے سے کروڑوں روپے خرچ کیا ، اسی طرح کمیٹی کے اراکین نے سارے قبائل کا دورہ بھی کیا مگر اب حکومت اپنے موقف سے منحرف ہو رہی ہے جب کہ فاٹا کو خیبر پختونخوا میں شامل کرنے سے فاٹا کے سینیٹرز ، ممبران قومی اسمبلی اور وہاں کے عمائدین کا جو بڑا جر گہ ہوا تھا۔

عبدالواسع کا کہنا تھا کہ اسی طرح سارے قبائل انگریز کے قالے قانون ایف سی آر کے خلاف نکل چکے ہیں جو چند لوگ فاٹا کے عوام کی مرضی کے خلاف اس کی مخالفت کر رہے ہیں وہ دراصل فاٹا کی بجائے اسلام آباد میں رہائش ہے ۔ یہ سیاسی اور ملک کی نہیں بلکہ ایک انسانی مسئلہ ہے فاٹا میں انتہائی ظلم و زیادتی ہو رہی ہے وہاں کوئی غلط کام چچاکریں تو اس کی سزا اس کے بھتیجوں کو مل رہی ہے دنیا میں ایسا کوئی قانون نہیں جو کہ فاٹا میں رائج ہے۔

انہوں نے کہا کہ سی پیک کے حوالے سے جماعت اسلامی کا موقف بلکل واضح ہے وفاق نے جماعت اسلامی کے مطالبے پر ترمیم کے بعد جو لنک روڈ سی پیک میں شامل کی ہے جس کے مطابق چکدرہ کے راستے چترال ، شندور ، گلگت متبادل روٹ ڈکلیئر کر دیا گیا ہے۔ لہذا اس پر وفاق جلدا ز جلد کام شروع کریں اسی طرح وزیر اعظم اپنے وعدے کے مطابق پشاور سے ڈی آئی خان اور راولپنڈی سے کوہاٹ تک موٹر وے روٹ کی تعمیر کا کام فی الفور شروع کیا جائے۔ پشاور سے ڈی آئی خان تک ریلوے ٹریک سی پیک میں شامل کیا جائے۔

انہوں نے کہا کہ جماعت اسلامی کے یوتھ ونگ کا دوسرا مرحلہ کل اتوار کے روز سے پورے صوبے میں مکمل ہو گیا۔ جس میں 4500 نوجوان امیدواروں نے حصہ لیا۔ انہوں نے کہا کہ پہلا مرحلہ یکم جنوری کو مکمل ہوا تھا دوسرے مرحلے کے بعد سولہ اپریل کو پشاور میں ایک بڑا گریٹ یوتھ کنونشن منعقد ہو گا اور یہ نوجوانوں کا سب سے بڑا کنونشن ہو گا۔