آکلینڈ:حجاب پہنی مسلم خاتون پر مقامی خاتون نے شراب اچھال دی

217

نیوزی لینڈ میں حجاب پہنی ایک مسلم خاتون پر مقامی عورت نے حملہ کیا اور اس پر شراب پھینک کر واپس چلے جانے کی دھمکی بھی دے ڈالی۔

غیر ملکی خبررساں ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق تازہ ترین واقعے میں کمیونیکیشن کنسلٹنٹ مہ پارہ خان اپنے ساتھیوں کے ہمراہ آکلینڈ سے واپس آرہی تھیں کہ راستے میں ایک جگہ کچھ دیر آرام کی غرض سے رک گئیں ۔

میڈیا کے مطابق اسی دوران قریب میں واقع ریسٹ روم سے نکلنے والی مقامی عورت نے اچانک آکر مہ پارہ خان پر چیخنا چلانا شروع کردیا۔ اس نے نہ صرف مسلمانوں کو برا بھلا کہا بلکہ شراب سے بھرا ہوا کین بھی ان (مہ پارہ خان ) پر اچھال دیا۔ مسلم خاتون نے واقعے کی وڈیو بنا کر پولیس کو رپورٹ کرادی ہے ، پولیس کا کہنا ہے کہ شکایت کا جائزہ لے رہے ہیں۔

خیال رہے کہ مسلمانوں کے تمام مکاتب فکر کے نزدیک شراب حرام و ناپاک ہے۔ دنیا بھر کے مسلمان اس سے اس قدر کراہیت کرتے ہیں کہ اسے چھونا بھی حرام سمجھتے ہیں۔ واضح رہے کہ امریکہ اور یورپی ممالک میں مسلمان برادری کے خلاف امتیازی سلوک بڑھتا جا رہا ہے۔

امریکہ کے تحقیقاتی ادارے کی ایک رپورٹ کے مطابق امریکہ میں مسلمانوں کے خلاف حملوں میں 67 فیصد اضافہ ہوا ہے۔ جبکہ مجموعی طور پر اقلیتوں کے خلاف نفرت میں 7 فیصد اضافہ ہوا ہے۔

یاد رہے کہ نومبر 2016ء میں اٹلی میں ایک مسلمان خاتون پر نقاب کرنے کی پاداش میں 30 ہزار یورو (34 لاکھ 8 ہزار پاکستانی روپے) کا جرمانہ عائد کر دیا گیا تھا۔

اسی طرح جولائی 2016 میں سوئٹزرلینڈ کے علاقے ٹچینو میں مسلمان خواتین پر برقعہ پہننے پر پابندی عائد کردی گئی جس کی خلاف ورزی کی صورت میں 11 ہزار ڈالر جرمانے کا قانون نافذ کردیا گیا۔

انٹرنیشنل خبررساں ادارے کی رپورٹ کے مطابق کچھ عرصے سے امریکہ اور یورپی ممالک میں مسلم برادی کے خلاف عام عوام میں نفرت اس قدر بڑھ گئی ہے کہ حال ہی میں مسلمانوں کے ساتھ امتیازی سلوک ، نفرت اور تعصب کے خلاف اقوام متحدہ میں ایک فورم کا انعقاد کیا گیا ، جس میں مغربی ممالک میں مسلمان برادری کے خلاف مسلسل بڑھتے ہوئے ، نفرت آمیز رویے کا سدباب کرنے کی ضرورت پر زور دیا گیا۔