جماعت اسلامی صحافی برادری کا دل سے احترام کرتی ہے،حافظ نعیم الرحمان

292

جماعت اسلامی کراچی کے امیرحافظ نعیم الرحمٰن نے کہا ہے کہ جماعت اسلامی نے ہمیشہ صحافیوں اور میڈیا کارکنوں کا احترام کیا ہے ۔مقامی ، ملکی اور عالمی حالات اس بات کے متقاضی ہیں کے ان پر بات کی جائے اور عوام کی رہنمائی کی جائے لیکن بد قسمتی سے میڈیا سمیت کوئی ادارہ بھی اس پر بات کرنے کو تیار نہیں ہے ، امریکی جمہوریت نے بھی ٹرمپ جیسے حکمران کو منتخب کر کے دنیا کو واضح پیغام دیا ہے کہ امریکہ ایک شدت پسند ملک ہے۔

ان خیالات کا اظہار انہوں نے ادارہ نور حق میں کراچی پریس کلب نومنتخب عہدیداران اور گورننگ باڈی کے ممبران کے اعزاز میں دیے گئے ظہرانے سے خطاب کرتے ہوئے کیا ۔ظہرانے سے کراچی پریس کلب کے نومنتخب صدر سراج احمد، سیکریٹری مقصود احمد یوسفی ،سینئر صحافی امتیاز خان فاران ، ہمایوں عزیز اور دیگر نے بھی خطاب کیا ۔اس موقع پر سکریٹری کراچی عبد الوہاب ، نائب امراءکراچی برجیس احمد ، مظفر احمد ہاشمی ، ڈاکٹر اسامہ رضی ، ڈپٹی سکریٹری راشد قریشی ،الخدمت کے چیف ایگزیکٹیو انجینئر سلیم اظہر ،سکریٹری اطلاعات زاہد عسکری ، ڈپٹی سکرٹری نذیر الحسن ،الیکٹرانک میڈیا کوآرڈینیٹر صہیب حمد اور سینئر صحافی موجود تھے۔

حافظ نعیم الرحمان نے کراچی پریس کلب کی نومنتخب عہدیداران اور گورننگ باڈی کے ممبران کو مبارکباد پیش کرتے ہوئے امید ظاہر کی کہ یہ اپنی روایات کو برقرار رکھتے ہوئے صحافیوں کے حقوق کی جدوجہد جاری رکھیں گے ۔

انہوں نے کہا کہ ہم سیاسی پارٹیوں کے اجتماع میں صحافی کارکنوں پر تشدد کی مذمت کرتے ہیں اور ہمارا شروع سے یہی موقف رہا ہے کہ فیلڈ میں کام کرنے والے کیمرہ مین اور رپورٹرز کا کوئی قصور نہیں ہوتا اور جسے بھی اپنا احتجاج ریکارڈ کرانا ہو وہ مالکان سے احتجاج ریکارڈ کرائے۔

ان کا کہنا تھا کہ دہشت گردی کے ماحول کے باوجود پریس کلب نے اس اثر کو مسترد کیا، کراچی پریس کلب کو آگے بڑھ کر کردار ادا کرنا ہوگا ،سرمایہ دارانہ نظام تباہی پھیلا رہا ہے ۔مقامی ، ملکی اور عالمی حالات پر شعور بیدار کرنے کے لیے سیمینار اور مذاکرے منعقد کرنے ہوں گے۔

حافظ نعیم الرحمان نے کہا کہ پاکستان میں بدانتظامی، کرپشن ،الیکشن کمیشن میں ہونے والی دھاندلیوں جیسے موضوعات پر تبادلہ خیال ہونا چاہیے ، ماضی میں یہاں سے سیاسی تحریکیں اٹھتی رہی ہیں، نعمت اللہ خان ایڈوکیٹ نے کراچی کو اون کیا اور دوسروں سے بھی اون کروایا،حکمرانوں کو کراچی کے اصل حالات سے آگاہ کیا،اسٹیک ہولڈرز کے ملنے والے تھوڑے پیسے لے کراچی کے حالات کو بدل دیا۔

امیر جماعت اسلامی کراچی نے کہا کہ اب ہمیں مل کر لسانی اور دنگا فساد کی سیاست سے باہر آنا ہوگا اور ارباب اختیار کو بھی سوچنا چاہیے کہ آزمائے ہوئے اور دہشت گرد عناصر کو دھونے کا عمل چھوڑ دیں ۔

جماعت اسلامی کے رہنما سراج احمد نے کہا کہ ایک وقت تھا جب کراچی میں دو بڑے ایونٹ ہوا کرتے تھے ان میں نورانی صاحب کی دعوت افطار اور جماعت اسلامی کی آم پارٹی شامل ہے، یہ صحافیوں سے رابطے کی اچھی روایتیں ہیں۔انہوں نے کہا کہ کراچی کی ترقی میں نعمت اللہ خان نے بنیادی کردار ادا کیا اورکراچی کو اپنا سمجھا،ہم آپ کا آئینہ ہیں ہم جو دیکھتے ہیں وہ دکھاتے ہیں۔

کراچی پریس کلب کے سیکریٹری مقصود یوسفی نے کہا کہ جماعت اسلامی کی ہمیشہ یہ روایت رہی ہے ظہرانے پر بلاکر پریس کلب کی نئی ٹیم کی حوصلہ افزائی کی جائے ہم ہر جمہوری پارٹی کی اس ہمت افزائی کا شکریہ ادا کرتے ہیں،جماعت اسلامی کا جمہوریت اور جمہوری روایات کے فروغ میں بڑا حصہ ہے۔

امتیاز خان فاران نے کہا کہ نعمت اللہ خان کے دور میں کراچی میں کم بجٹ میں سڑکیں تیار ہوئیں کراچی میں ایک سستا ٹریفک نظام تھا،یہ محبتوں اور پیار کا سلسلہ ہے جو جاری رہنا چاہیے۔ ہمایوں عزیزنے کہا کہ میڈیا کو بھی حدود و قیود کی پابندی کرنی چاہیے۔