دہشت گردوں کو شکست دینے کے سوا کوئی دوسرا راستہ نہیں،وزیراعظم

190

وزیراعظم نوازشریف نے سیکیورٹی میں خلل پر ناراضی کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ دہشت گردوں کے خلاف بلا تفریق کارروائیاں جاری رہیں گی اور دہشت گردوں کے ساتھ ان کے سہولت کاروں کوبھی ختم کرنا ضروری ہے۔شہریوں کے تحفظ میں کوئی کوتاہی برداشت نہیں کی جائے گی ، دہشت گردوں کو شکست دینے کے سوا کوئی دوسرا راستہ نہیں،وزیراعظم اپنے زیر صدارت اجلاس میں گفتگو کررہے تھے۔

لاہور میں وزیراعظم نوازشریف کی زیرصدارت امن وامان سے متعلق اہم اجلاس ہوا جس میں وفاقی وزیرداخلہ چوہدری نثار، وزیراعلی پنجاب شہباز شریف، وزیردفاع خواجہ آصف، مشیر قومی سلامتی ناصر جنجوعہ اور چیف سیکریٹری پنجاب سمیت دیگر اعلی افسران نے شرکت کی۔

اجلاس میں گزشتہ روزکے خود کش دھماکے سے پیدا صورتحال اور نیشنل ایکشن پلان پرعمل درآمد کی صورتحال کا جائزہ لیا گیا جب کہ پنجاب میں سرچ اور کومبنگ آپریشن مزید تیز کرنے پرغور کیا گیا۔

اجلاس میں اعلی سیکیورٹی حکام نے وزیراعظم کو سیکیورٹی کی صورتحال پر بریفنگ دی اور لاہور دھماکے کی ابتدائی رپورٹ بھی پیش کی گئی۔

وزیراعظم نوازشریف نے سیکیورٹی میں خلل پر سخت ناراضی کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ دیرپا امن ہماری اولین ترجیح ہے، قیام امن میں رکاوٹ کسی صورت برداشت نہیں کریں گے۔ انہوں نے کہا کہ دہشت گردوں کے خلاف بلا تفریق کارروائیاں جاری رہیں گی، دہشت گردوں کے ساتھ ان کے سہولت کاروں کوبھی ختم کرنا ضروری ہے جب کہ پوری قوم دہشت گردوں کے خلاف متحد اورسیکیورٹی فورسزکے ساتھ ہے۔

نواز شریف نے کہا کہ شہریوں کا تحفظ ہر حال میں ممکن بنایا جائے جس کے لیے پولیس کو موثر ٹریننگ دی جائے تاکہ دہشت گردی سے مقابلہ کیا جا سکے۔انہوں نے کہا  کہ دہشت گردوں کو شکست دینے کے سوا کوئی دوسرا راستہ نہیں ہے اور ہمیں ہر حال میں دہشت گردوں سے مقابلہ کرنا ہے اور انہیں شکستِ فاش دینا ہے۔وزیر اعظم  نے  مزید کہا کہ مسلح افواج اور قانون نافذ کرنیو الے اداروں نے بے مثال قربانیاں دیں،قومی عزم کے ذریعے دشمن کو شکست دیں گے۔قوم بہادر افسران کی قربانیوں کو فراموش نہیں کرے گی،دہشت گردوں کی مذموم کارروائیاں ہمارے ارادوں کو متزلزل نہیں کرسکتیں بزدلانہ حملوں سے قوم کا عزم متزلزل نہیں ہوگا۔

وزیراعظم نوازشریف نے کہاکہ انہوں نے کہا کہ دہشت گردی کا خاتمہ ہمارا قومی فریضہ ہے ہم اسے ہر صورت پورا کریں گے مجھ سمیت پوری قوم  پولیس افسران اور جوانوں کی قربانیوں کو فراموش نہیں کرسکتی، اجلاس میں فیصلہ کیا گیا کہ شہر کے داخلی و خارجی راستوں کی سخت نگرانی کی جائے گی اور پولیس کے جوانوں کو دہشت گردوں سے مقابلے کے لیے موثر ٹریننگ فراہم کی جائے گی۔

اجلاس کے موقعے پر اعلیٰ پولیس حکام نے وزیراعظم کو مال روڈ دھماکے کی ابتدائی رپورٹ پیش کی اور انہیں ابتک ہونے والی تفتیش سے آگاہ کیا۔

اجلاس میں پنجاب میں شدت پسندوں کے خلاف جاری کارروائیوں کے ساتھ ساتھ سرچ اور کومبنگ آپریشن مزید تیز کرنے پر غور کیا گیا۔

واضح رہے کہ گزشتہ روز لاہور میں مال روڈ پر خودکش حملے کے نتیجے میں ڈی آئی جی ٹریفک اور ایس ایس پی سمیت 7 پولیس اہلکار اور 6 عام شہری جاں بحق ہوئے جب کہ درجنوں زخمی شہر کے مختلف اسپتالوں میں زیرعلاج ہیں۔