سرکاری فون ڈائریکٹری کی اشاعت 3برس سے بند

190

فون ڈائریکٹری کی اشاعت نہ ہونے کے باعث سرکاری ملازمین اور دوردراز علاقوں کے عوام کو وفاقی وزارتوں، محکموں کے افسران کے فون نمبرز حاصل کرنے میں مشکلات کا سامنا ہے، کسی وفاقی وزارت کی 2015-16کی سالانہ کارکردگی رپورٹ شائع نہیں ہوئی اور نہ ہی ویب سائٹس پرموجود ہے۔

وفاقی وزارتوں، محکموں کی ویب سائٹس کئی ماہ سے اپ ڈیٹ نہیں ہوتیں جبکہ وزارت خزانہ کے افسران کے نام اور نمبر ویب سائٹس پرموجود ہی نہیں، وزارت خزانہ، منصوبہ بندی ترقی واصلاحات، اسٹیبلشمنٹ ڈویژن، کابینہ نے بہترین کارکردگی کا ایوارڈ آئی ایس او(ISO)9001کیلئے درخواست بھی کر رکھی ہے تاہم آئی ایس او سرٹیفکیٹ کی شرائط میں وزارت کا تمام ریکارڈ ویب سائٹس پرجاری کرنا بھی شامل ہے۔

کابینہ نے 2012میں وفاقی وزارتوں، ڈویژن اور محکموں کے افسران اور ملازمین کے فون نمبرز اور ایڈریسز پر مشتمل فون ڈائریکٹری کی اشاعت پر پابندی عائد کردی تھی جس کی وجہ حکومتی اخراجات میں کمی تھی۔ کابینہ کے فیصلے کے مطابق جدید دور میں کتابی صورت میں فون ڈائریکٹری شائع کرنا خزانہ پربوجھ ہے اس لئے تمام وفاقی محکمے اپنا ریکارڈ اور فون نمبرز ویب سائٹس پر شائع کریں۔

کابینہ کے فیصلے کے بعد تین سال سے کسی بھی محکمے کی فون ڈائریکٹری شائع نہیں ہوئی جبکہ ایف بی آر کے علاوہ کوئی محکمہ اپنی ویب سائٹس کو روزانہ کی بنیاد پر اپ ڈیٹ نہیں کر رہا ہے اور نہ ہی جاری کئے جانے والے اہم احکامات ویب سائٹس پر شائع کر رہا ہے۔ وزارت خزانہ کی ویب سائٹس پر شائع ہونے والی فون ڈائریکٹری میں 281افسران کے محض ٹیلیفون نمبر درج ہیں جبکہ کسی سرکاری افسر کا نام نہیں ہے۔