سیہون شریف میں درگاہ لعل شہباز قلندر کے احاطے میں دھماکے کے نتیجے میں 70 افراد جاں بحق جبکہ 150 سے زائد زخمی ہوئے ہیں ۔ عینی شاہدین کے مطابق زخمیوں میں بچوں اور خواتین کی بڑی شامل ہے ، عینی شاہدین کا کہنا ہے کہ دھماکے کے فوری بعد بھگڈر مچنے سے بھی کئی افراد زخمی ہو گئے ہیں ۔ ضلعی انتظامیہ نے ریسکیو ٹیموں کو جائے حادثہ کی طرف روانہ کردیا ہے جبکہ دوسری طرف سول اسپتال جامشورو اور حیدرآباد کے اسپتالوں میں ایمرجنسی نافذ کر دی ہے ۔ وزیرصحت سندھ سکندر میندھرو کا کہنا ہے کہ دھماکے تناظر میں اسپتالوں میں ایمرجنسی نافذ کرتے ہوئے تمام انتظامات مکمل کر لئے گئے ہیں ۔ وزیر صحت سندھ کا کہنا ہے کہ جامشورو ، حیدرآباد اور نوابشاہ کے اسپتالوں میں ایمرجنسی نافذ کر دی گئی ہے ۔ اے ایس پی سیہون شریف کا کہنا ہے کہ خودکش حملہ آور گولڈن گیٹ سے مزار کے اندر داخل ہوا۔ گورنر سندھ محمد زبیر نے لعل شہباز قلندر دھماکے کے مذمت کرتے ہوئے اسے ایک بزدلانہ کارروائی قرار دیا ہے ۔ وزیراعلیٰ سندھ سید مراد علی شاہ لعل شہباز قلندر کے مزار پر حملے کو افسوسناک قراد دیتے ہوئے کہا کہ کوشش کررہے ہیں کہ طبی عملے کو جلد از جلد سیہون روانہ کردیا ہے ۔
آئی جی سندھ اللہ ڈینو خواجہ کا کہنا ہے کہ سیہون دھماکے میں ابھی جاں بحق افراد کی تعداد 70 ہو گئی ہے ۔ جبکہ 150 سے زائد افراد زخمی ہیں ۔ آئی جی سندھ کا کہنا ہے کہ پولیس افسران ابھی تک 70 لاشوں کو گن چکے ہیں ۔
ڈپٹی کمشنر جامشورو منور مہیسر کا کہنا ہے کہ لعل شہباز قلندر مزار کے احاطے میں خودکش حملے میں ابھی تک جاں بحق ہونے والے افراد کی تعداد 57 ہو گئی ہے جبکہ 150 سے زائد زائرین زخمی ہیں ۔،
ڈی جی آئی ایس پی آر کا کہنا ہے کہ رینجرز کے خصوصی دستے اور ڈاکٹرز کی ٹیم کو امدادی کارروائیوں میں حصہ لینے کے لئے طبی سہولتوں کے ساتھ سیہون شریف روانہ کردیا گیا ہے ۔
ایم ایس سیہون اسپتال ڈاکٹر معین کا کہنا ہے کہ درگاہ لعل شہباز قلندر کے مزار کے احاطے میں خودکش دھماکے کے نتیجے میں جاں بحق ہونے والے افراد کی تعداد 50 ہو گئی ہے جبکہ 250 سے زائد زخمی ہیں ۔
وزیراعظم محمد نواز شریف نے لعل شہباز قلندر کے مزار پر حملہ کی شدید مذمت کرتے ہوئے کہا ہے کہ ملک کی حفاظت کیلئے تمام وسائل بروئے کار لائے جائیں گے۔ وزیراعظم نے کہا کہ ہم میں سے کسی ایک پر حملہ سب پر حملہ ہوتا ہے۔ لعل شہباز قلندر مزار پر حملہ پاکستان کے مستقبل اور ترقی پر حملہ ہے۔
انہوں نے کہا کہ پاکستان میں ہر مرد و خواتین اور بچوں کو آزادی کے ساتھ زندگی بسر کرنے سمیت دیگر تمام حقوق حاصل ہیں۔ انہوں نے کہا کہ صوفیائے کرام نے پاکستان کے قیام کی پیشنگوئی کرنے کے بعد اس کے قیام کیلئے بھرپور جدوجہد کی اور اہم کردار ادا کیا، اس لئے صوفیائے کرام کے مزارات پر حملہ قائداعظم محمد علی جناح کے پاکستان پر براہ راست حملہ ہے جن کے ساتھ آہنی ہاتھوں سے نمٹا جائے گا۔
پاک فوج کے سربراہ جنرل قمر جاوید باجوہ کی ہدایات پر امدادی سرگرمیوں کے لئے پاک فوج ‘رینجرز اور میڈیکل ٹیمیں سیہون شریف روانہ کر دی گئیں ۔پاک فوج کے شعبہ تعلقات عامہ (آئی ایس پی آر) کے ڈائریکٹر جنرل ‘میجر جنرل آصف غفور کے ٹوئیٹ کے مطابق سیہون شریف دھماکے پر آرمی چیف کی ہدایت پر فوری طور پر پاک فوج ‘رینجرز اور میڈیکل ٹیمیں جائے حادثہ پر بھجوا دی گئیں ہیں ۔آرمی چیف کی ہدایات پر سی ایم ایچ حیدر آباد میں بھی زخمیوں کے لئے خصوصی اقدامات کردیئے گئے ہیں ۔
گورنر سندھ محمد زبیر عمر کا کہنا ہے کہ یہ ایک بزدلانہ حملہ ہے، اس قسم کے حملے پچھلے حملوں کی کڑی ہے۔ گورنر سندھ کا کہنا ہے کہ آئی جی سندھ سے واقعے کی مکمل رپورٹ طلب کر لی ہے ۔
وزیراعلیٰ سندھ مراد علی شاہ نے درگاہ لعل شہباز قلندر کے احاطے میں خودکش دھماکے کو افسوسناک قرار دیا ہے ۔ ان کا کہنا ہے کہ نوابشاہ ، حیدر آباد ، جامشورو کے تمام اسپتالوں میں ایمرجنسی نافذ کر دی گئی ہے ، طبی عملے کو سیہون شریف کی طرف روانہ کردیا گیا ہے ، کوشش کررہےہیں زخمیوں کو جلد از جلد طبی سہولیات مہیا کی جائیں ، سیہون شریف میں کوئی اسپتال ایسا نہیں ہے جو اس قسم کے سانحے سے نمٹنے کی صلاحیت رکھتا ہوں ۔
سید مراد علی شاہ کا کہنا ہے کہ ہمارے پاس رات کو اڑنے والے ہیلی کاپٹر نہیں ہیں، جامشور اور نواب شاہ سے ڈاکٹروں کو ٹیم بھیج دیا گیا ہے ۔
امیر جماعت اسلامی پاکستان سینیٹر سراج الحق نے سہون دھماکہ کی شدید مذمت کی ہے ۔ انہوں نے دھماکہ میں جاں بحق ہونے والوں کیلئے مغفرت ، زخمیوں کی جلد صحت یابی کی دعا اور متاثرہ خاندانوں سے گہری ہمدردی اور تعزیت کا اظہار کیاہے۔
امیر جماعت اسلامی کراچی حافظ نعیم الرحمن نے سہون میں لعل شہباز قلندر کے مزار کے احاطے میں دھماکے کے باعث خواتین اور بچوں سمیت تقریباً 50افراد کی شہادت پر گہرے دکھ اور افسوس کا اظہار کر تے ہوئے دہشت گردی کی ا س کاروائی کی شدید مذمت کی ہے اور کہا ہے کہ پے در پے دہشت گردانہ کاروائیاں ملک کو کمزور اور غیر مستحکم کر نے کی کوشش اور حکومت اور قانون نافذ کر نے والے اداروں کے لیے لمحہ فکریہ ہیں ۔سہون کے اندر قیمتی جانوں کے ضیاع پر پوری قوم سوگوار اور غم زدہ ہے اور سوگوار خاندانوں کے غم میں برابر کی شریک ہے ۔حافظ نعیم الرحمن نے متاثرہ افراد کے اہل خانہ سے دلی ہمدردی کا اظہار کرتے ہوئے شہداء کے لیے مغفرت اور زخمیوں کے لیے جلد صحت یابی کی دعا کی ہے ۔