امریکا کی اقوام متحدہ میں سفیر نکی ہیلی نے کہا ہے کہ امریکا مسئلہ فلسطین کے دو ریاستی حل کی حمایت کرتا ہے مگر ساتھ ہی امن معاہدے کے لئے نئی راہوں کی تلاش جاری ہے۔
ذرائع ابلاغ کی رپورٹس کے مطابق نکی ہیلی نے سیکیورٹی کونسل میں مسئلہ فلسطین پر ایک میٹنگ کے بعد صحافیوں سے بات کرتے ہوئے کہا کہ یہ کہنا غلط ہوگا کہ امریکا اپنی دو ریاستی حل کی دہائیوں پرانی پالیسی کو چھوڑ دے گا۔ “ہمیں دوریاستی حل کی حمایت ہر صورت کرنا ہے مگر ہم ساتھ ساتھ غیر روایتی حل کی تلاش میں بھی مصروف ہیں۔
نکی ہیلی نے سیکیورٹی کونسل کے چیمبر کے باہر صحافیوں سے بات کرتے ہوئے اپنے اس بیان کو تین مرتبہ دہرایا۔ ان کا کہنا تھا کہ “امریکا فلسطینیوں اور اسرائیلیوں کو مذاکرات کی ٹیبل کے اوپر لانا چاہتے ہیں تاکہ مذاکرات کا ایک نیا دور شروع ہوسکے اور وہ ڈرائنگ بورڈ پر نئی سوچ کے ساتھ آ بیٹھیں۔
سیکیورٹی کونسل میں اس سے پہلے مشرق وسطیٰ میں امن عمل کے لئے اقوام متحدہ کے نمائندے نکولائی ملاڈینوو کا کہنا تھا کہ فلسطینیوں اور اسرائیلیوں کی امنگوں کو پورا کرنے کے لئے دو ریاستی حل ہی واحد قابل عمل منصوبہ ہے۔امریکی صدر ڈونڈ ٹرمپ نے بدھ کے روز اعلان کیا تھا کہ امریکا تنازعے کے دو ریاستی حل کے مطالبے پر قائم نہیں رہے گا۔