حسین اور مریم نواز کے درمیان بنائی گئی ٹرسٹ ڈیڈ جعلی ہے،عمران خان

197

پاکستان تحریک انصاف کے سربراہ عمران خان کا کہنا ہے کہ قطر میں سرمایہ کاری تھی ہی نہیں تو سیٹلمنٹ کیسے ہوگئی۔ پاناما کیس میں عمران خان نے سپریم کورٹ میں اضافی دستاویزات اور بیان حلفی جمع کرا دیا جس میں کہا  گیا ہے کہ حسین اور مریم نواز کے درمیان بنائی گئی ٹرسٹ ڈیڈ جعلی ہے۔ اضافی دستاویزات متفرق درخواست کی صورت میں جمع کرائی گئی ہے۔ درخواست میں کہا گیا ہے کہ مے فیئر اپارٹمنٹ کی خریداری کی بینک ٹرانزیکشنز کا ریکارڈ پیش نہیں کیا گیا، لندن میں جائیداد خریداری کی رقم سولیسیٹر کے اکاونٹ میں جمع کرانے پڑتی ہے۔ سولیسیٹر لارنس ریڈلے نے الثانی خاندان کے لیے فلیٹس خریدنے کی تصدیق نہیں کی ، شریف فیملی کی طرف سے فلیٹس کا کرایہ ادا کرنے کا ریکارڈ بھی پیش نہیں کیا گیا۔

درخواست میں کہا گیا ہے کہ نواز شریف کے مطابق لندن فلیٹس جدہ اسٹیل مل کی فروخت سے خریدے گئے،وزیراعظم نواز شریف کے بیان کو حسین نواز کے بیان پر فوقیت دی جائے،فلیٹس کی خریداری کے وقت حسین نواز کم عمر تھے،حمد بن جاثم اور نواز شریف نے کسی قسم کی بینک ٹرانزیکشنز کا ریکارڈ نہیں دیا۔

عمران خان نے بیان حلفی میں کہا ہے کہ ان کی جانب سے جو کچھ کہا گیا وہ بالکل درست ہے عدالت سے کچھ چھپایا نہیں گیا۔

اس سے قبل پاناما کیس میں عوامی مسلم لیگ کے سربراہ شیخ رشید کی درخواست پر وزیراعظم نواز شریف کے وکیل نے سپریم کورٹ میں جواب جمع کرا دیا ہے۔شیخ رشید کی جانب سے آئین کے آرٹیکل 62 اور 63 کے تحت وزیراعظم نواز شریف کو نا اہل قرار دیئے جانے سے متعلق درخواست پر وزیراعظم کے وکیل نے سپریم کورٹ میں جواب جمع کرا دیا ہے۔

وزیراعظم کے وکیل کی جانب سے جمع کرائے گئے جواب میں کہا گیا ہے کہ شیخ رشید نے آرٹیکل 62 اور 63 کے تحت نااہل ہونے کا کوئی ثبوت نہیں دیا محض الزامات عائد کئے، وزیراعظم عوام کے منتخب نمائندے ہیں اس لئے انہیں محض الزامات کی بنا پر نا اہل قرار نہیں دیا جا سکتا۔

جواب میں مزید کہا گیا ہے کہ مریم نواز وزیراعظم کے زیر کفالت نہیں ہیں اور نا ہی شیخ رشید نے ٹیکس چوری کا کوئی ثبوت فراہم کیا ہے، اس لئے درخواست کو جرمانے کے ساتھ واپس کیا جائے۔