افغان سرزمین سے دہشتگردی روکنے کیلئے کوشاں ہیں،افغان آرمی چیف

264

افغان آرمی چیف جنرل قدم شاہ شاہیم نے کہا ہے کہ افغانستان پر بمباری سے متعلق دونوں ممالک کے حکام نے اپنے تحفظات سے ایک دوسرے کو آگاہ کردیا ہے،ہم افغان سرزمین پر دہشت گردوں کی سرگرمیاں روکنے کے لئے کوشاں ہیں۔

میڈیا رپورٹ کے مطابق کابل میں پریس کانفرنس سے خطاب میں افغان آرمی چیف نے کہا کہ دہشت گردوں کی فہرست پاکستان کے علاوہ دوسرے ذرائع سے بھی ملی ہے،ہم اس حوالے سے کام کرنے کے لئے تیار ہیں، ضرورت پڑنے پرمزید معلومات کامطالبہ بھی کریں گے۔

انہوں نے مزید کہا کہ افغانستان نے بھی پاکستان کودہشتگردوں کی لسٹ اورشوہد مہیاکیے ہیں، پاکستان سے بھی دہشت گردوں کیخلاف منصفانہ کارروائی کی امیدکرتے ہیں۔افغان آرمی چیف کا کہناتھاکہ کسی کوافغان سرزمین پرحملے یا آپریشن کی اجازت نہیں دیں گے، اپنے  آخری فوجی کی قربانی تک پاکستان یاکسی اور کو افغان سرزمین پرقبضہ نہیں کر نے دیں گے۔

افغان آرمی چیف جنرل قدم شاہ شاہیم نے کہا کہ شیلنگ کے جواب میں ملکی دفاع کے لیے پوری طرح تیارہیں۔

اس سے قبل پاک فوج کی جانب سے افغان سرحدی علاقے میں دہشت گردوں کے ٹھکانوں پر حملے کے بعد افغان حکومت نے پاکستانی سفیر کو طلب کرکے معاملے پر وضاحت طلب کی جس پر پاکستانی سفیر نے ٹھوس  موقف اپناتے ہوئے افغان حکومت سے انٹیلی جنس معلومات کی بنا پر دہشت گردوں کے خلاف کارروائی کا مطالبہ کردیا۔

افغانستان کے سرحدی علاقے میں پاک فوج کی کارروائی پر افغان حکومت نے افغانستان میں تعینات پاکستانی سفیر کو طلب کیا اور معاملے پر ان سے وضاحت طلب کرتے ہوئے احتجاجی مراسلہ بھی ان کے حوالے کیا۔

اس موقع پر افغان حکام کی جانب سے موقف اپنایا گیا کہ پاکستان سے افغان سرحد کے پار گولہ باری کی جارہی ہے جس میں افغان فوجی بھی ہلاک ہوئے ہیں۔افغان حکومت کی جانب سے وضاحت طلب کرنے پر پاکستانی سفیر سید ابرار حسین نے دو ٹوک موقف اپناتے ہوئے کہا کہ گزشتہ پانچ روز میں پاکستان میں 8 دھماکے ہوئے ہیں جس کے تانے بانے افغانستان میں ملے ہیں جب کہ افغان حکومت کے ساتھ ان حملوں کی معلومات شیئر کی گئی تھیں لیکن معلومات کے تبادلے کے باوجود افغان حکومت نے دہشت گرد عناصر کے خلاف کوئی کارروائی نہیں کی۔