(اہل فارس کی عقلیں پہاڑوں جیسی ۔۔۔۔(ثنا ارقم

81

ایران کا مشہور سپہ سالار ہرمزان قیدی بناکر حضرت عمر فاروقؓ کے پاس لایا گیا۔ آپؓ نے اسے اسلام قبول کرنے کی دعوت دی، جسے اُس نے ٹھکرادیا۔ حضرت عمرؓ نے حکم دیا کہ اسے قتل کردیا جائے۔ (کیوں کہ اس نے اسلام کو بہت نقصان پہنچایا تھا)
جب اس کے قتل کی تیاری ہوگئی تو اس نے حضرت عمرؓ کی جانب دیکھ کر کہا: میں پیاس سے نڈھال ہوں، کیا ایسا ممکن ہے کہ مجھے قتل کرنے سے پہلے پانی پلا دیا جائے۔
حکم ہوا کہ اسے پانی پلایا جائے۔
ہرمزان نے پانی کا پیالہ ہاتھ میں لیا اور حضرت عمرؓ سے کہا: پانی پینے تک آپ مجھے قتل تو نہیں کریں گے؟
حضرت عمر فاروقؓ نے فرمایا:
جب تک تم پانی نہیں پیوگئے، تمہیں قتل نہیں کیا جائے گا۔
خلیفہ کی یہ بات سن کر ہرمزان نے جلدی سے پانی کو نیچے گرا کر ضایع کردیا اور کہنے لگا کہ امیرالمومنین، دیکھیے آپ نے وعدہ کیا ہے، سو اب پورا کیجیے۔
حضرت عمر فاروقؓ نے جلاد کو تلوار ہٹانے کا حکم دیا۔۔۔ تبھی ہرمزان نے بلند آواز میں کلمہ پڑھ لیا۔ اب حضرت عمرؓ نے فرمایا: اسلام لے آئے، اچھا کیا، یہ بتاؤ جب میں نے تمہیں اسلام کی دعوت دی تھی، تب تم نے قبول کیوں نہ کی؟
خلیفہ کی وعدے کی پاس داری سے متاثر ہرمزان نے کہا:
خلیفہ، مجھے اس بات کا ڈر تھا کہ اگر اُس وقت اسلام قبول کرتا تو میرے بارے میں کہا جاتا کہ موت سے گھبرا کر اس نے اسلام قبول کیا ہے۔
حضرت عمر فاروقؓ نے تبسم فرمایا اور کہا:
عْقْولْ فَارِسَ تَزِنْ الجبال۔ (ترجمہ) اہلِ فارس کی عقلیں پہاڑوں جیسی ہیں۔
مراد یہ کہ یہ بڑے عقل مند و دانا ہیں، ان کی عقلیں عظیم الشان ہیں۔
nn