امریکہ دھمکیاں بند کرے، ایران ڈرنے والا نہیں،جواد ظریف

203

ایران کے وزیر خارجہ جواد ظریف نے امریکہ سے کہا ہے کہ وہ دھمکیاں دینا بند کرے اور یہ کہ ایران ان کی دھمکیوں سے ڈرنے والا نہیں ہے۔

یہ بات ایرانی وزیر خارجہ محمد جواد ظریف نے جرمنی کے شہر میونخ میں ہونے والی سکیورٹی کانفرنس میں کی۔غیرملکی خبررساں ادارے کوانٹرویو دیتے ہوئے جواد ظریف نے ٹرمپ انتظامیہ پر ایران کو مشتعل اور تنگ کرنے کا الزام عائد کیا۔انھوں نے کہا کہ بیلسٹک میزائل کے حالیہ تجربے کے بعد امریکہ نئی پابندیاں لگاکر ایران کومشتعل کرنا چاہتا ہے۔

انھوں نے خبردار کیاکہ اگرایران پرمزید پابندیاں عائد کی جاتی ہیں توتہران جوابی اقدامات کا حق رکھتا ہے۔ جواد ظریف نے کہا کہ وہ دھمکیوں سے ڈرنے والے نہیں اور دھمکیاں سفارت کاری کا سود مند آلہ کار نہیں ہیں۔

جب ان سے دریافت کیا گیا کہ اس سے خطے میں ٹکرا اور جنگ کی صورت حال پیدا نہیں ہوگی تو انھوں نے کہا کہ وہ امید کرتے ہیں کہ ہوشمندی کا غلبہ ہو۔انھوں نے مزید کہا کہ ایران کسی کو چھیڑنے یا مخاصمت پیدا کرنے کا کوئی ارادہ نہیں رکھتا لیکن وہ اپنا دفاع ضرور کرے گا۔

اوباما انتظامیہ کے مقابلے تہران کو اب واشنگٹن میں زیادہ مخالفت کا سامنا ہے۔امریکہ کے سابق صدر باراک اوباما کے دورِ حکومت میں ایران اور چھ عالمی طاقتوں کے درمیان تاریخی جوہری معاہدہ ہوا تھا تاہم جواد ظریف کا کہنا ہے کہ ایران کے لیے امریکی پالیسی گذشتہ 38 سال یعنی ایران کے اسلامی انقلاب کے بعد سے کبھی بھی دوستانہ نہیں رہی۔

واضح رہے کہ میونخ میں ہونے والے 53 ویں سکیورٹی کانفرنس میں امریکہ کے نائب صدر نے شرکت کی تھی۔انھوں نے اپنے خطاب میں جہاں یورپ سے رشتے پر بات کی وہیں ایران کو دنیا میں دہشت گردی کو سپانسر کرنے والا سب سے بڑا ملک قرار دیا تھا۔

اسی کانفرنس کے دوران سعودی عرب اور اسرائیل نے بھی ایران کو خطے کے لیے سب سے بڑا خطرہ قرار دیا تھا۔امریکہ کے نائب صدر پینس نے افغانستان کو امداد جاری رکھنے کی یقین دہانی کرائی۔