فلسطینی نوجوان کو قتل کرنے والے فوجی کو 18 ماہ قید کی سزا

247

نہتے زخمی فلسطینی نوجوان کو قتل کرنے کے جرم میں اسرائیلی فوجی کو 18 ماہ قید کی سزا سنا دی گئی ۔فلسطینی حکام کا کہنا ہے کہ اسرائیل فوجی کو دی جانے والی سزا فوجی جرائم کے لیے گرین سگنل ہے۔

غیر ملکی میڈیا کے مطابق زخمی فلسطینی نوجوان کو قتل کرنے کے جرم میں اسرائیلی فوجی کو 18 ماہ قید کی سزا سنا دی گئی۔اس اسرائیلی فوجی کے معاملے میں ملک بھر میں رائے منقسم ہے۔سارجنٹ ایلور اذاریا کو گذشتہ برس مارچ میں مقبوضہ غرب اردن میں 21 سالہ نوجوان عبدالفتح الشریف کو گولی مار کر شہید کرنے کا مجرم قرار دیا گیا ہے۔اذاریا نے فلسطینی شخص کو گولی مارنے سے پہلے اپنے ساتھیوں سے کہا تھا کہ ایک دوسرے اسرائیلی فوجی کو چاقو مارنے والا عبدالفتح مارے جانے کا مستحق ہے۔

اسرائیلی فوجی سربراہان نے ان کے اس اقدام کی مذمت کی تھی لیکن دیگر افراد نے اس کو سراہا تھا۔اس جرم میں 20 برس تک کی قید کی سزا سنائی جا سکتی ہے لیکن استغثی نے اذاریا کے لیے تین سے پانچ سال کی سزا کی درخواست کی تھی۔فلسطینی نوجوان عبدالفتح الشریف کے خاندان نے اذاریا کے لیے عمر قید کے سزا کا مطالبہ کیا تھا۔

اذاریا کے عہدے میں کمی کرنے کا بھی حکم دیا گیا تاہم جس وقت سزا سنائی جا رہی تھی تو وہ مسکرا رہا تھا۔جج مایا ہیلر نے کہا کہ ان کے جرم کی شدت اس وجہ سے کم ہو گئی تھی کہ یہ ان کا پہلا جرم تھا، اور یہ کہ انہیں اس بارے میں واضح ہدایات نہیں دی گئی تھیں کہ انھیں ایسے حالات میں کیا کرنا چاہیے۔دائیں بازو سے تعلق رکھنے والے درجنوں مظاہرین تل ابیب میں وزراتِ دفاع کے ہیڈ کوارٹر کے باہر جمع تھے جہاں فوجی عدالت میں اس مقدمے کی سماعت ہوئی۔

اسرائیلی وزیرِ اعظم بن یامین نتن یاہو نے کہا تھا کہ وہ اذرایا کی معافی کے لیے ہر فیصلے کی حمایت کریں گے۔اس واقعے کی موبائل فوٹیج بڑے پیمانے پر اسرائیلی نیوز پروگرامز میں دکھائی گئی۔ اس ویڈیو میں اذرایا کو زخمی عبدالفتح کے سر پر گولیاں مارتے دیکھا جا سکتا ہے۔

عدالت نے اذرایا کا یہ دعوی مسترد کر دیا تھا کہ انھیں اس خوف میں گولی چلانی پڑی کہ کہیں عبدالفتح نے دھماکہ خیز جیکٹ نہ پہنی ہو۔اس واقعے کے بعد اسرائیل میں یہ بحث چھڑ گئی ہے کہ آخر حملہ آوروں کے خلاف اسرائیلی فوجیوں کو کن حالات میں طاقت کے بھرپور استعمال کی اجازت ہونی چاہیے۔دوسری جانب فلسطینی حکام کا کہنا ہے کہ ایک زخمی فلسطینی کوشہید کرنے والے اسرائیلی فوجی کو 18 ماہ قید کی سزا فوجی جرائم کے لیے ایک گرین سگنل ہے۔

 یہ بات فلسطینی حکومت کے ایک ترجمان نے کہی ہے۔ عدالتی فیصلے کے فوری بعد فلسطینی حکومت کے ترجمان طارق رِشماوی نے کہا کہ فلسطینی حکومت، ایک قاتل فوجی کو اس قدر ہلکی سزا دیے جانے کو ایک گرین سگنل کے طور پر دیکھتی ہے جو اسرائیلی فوجیوں کو فلسطینیوں کے خلاف جرائم کے لیے دیا گیا ہے۔