حافظ نعیم کا کراچی میں ماورائے عدالت قتل اور جرائم پر اظہار تشویش

267

امیر جماعت اسلامی کراچی حافظ نعیم الرحمن نے کراچی سمیت ملک کے دیگر علاقوں میں ماورائے عدالت قتل کی وارداتوں پر اور بڑھتے ہوئے جرائم اور اسٹریٹ کرائمز پر گہری تشویش کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ موجودہ صورتحال میں پولیس کے کردار اور کارکردگی پر سوالات اٹھ رہے ہیں ۔لاقانونیت اور دہشت گردی کی کسی بھی بڑی واردات کے بعد اچانک دہشت گردوں کی بڑی تعداد ماردینے کی اطلاعات دی جاتی ہیں ۔

حافظ نعیم الرحمن نے کہا کہ کراچی کے حالات خراب کرنے میں اور ملک کے اندر دہشت گردی کی وارداتوں میں ملک دشمن قوتیں ملوث رہی ہیں اور بھارت ’’را‘‘ کا کردار اب کسی سے ڈھکا چھپا نہیں رہا ہے لیکن حکومت اور متعلقہ ادارے ’’را‘‘ کا نام لینے سے گریز کرتے ہیں ۔

انہوں نے کہا کہ ملک کو غیر مستحکم کرنے اور عوام کو لڑانے اور منتشر کرنے کی سازشیں عروج پر ہیں لیکن حکومت صرف زبانی بیانات اور نمائشی اقدامات کرنے پر اکتفا کررہی ہے ۔ہر دھماکے یا دہشت گردی کی واردات کے بعد شہر میں دفعہ 144لگادی جاتی ہے اور کبھی موٹر سائیکل پر ڈبل سواری پر پابندی لگادی جاتی ہے جس سے جرائم پیشہ عناصر اور دہشت گردوں کی سرگرمیوں پر تو کوئی اثر نہیں پڑتا لیکن غریب عوام براہ راست متاثرہوتے ہیں ۔جگہ جگہ اسنیپ چیکنگ کی جاتی ہے پولیس اور قانون نافذ کرنے والے اداروں کی جانب سے چھاپے اور گرفتاریاں کی جاتی ہیں ،جگہ جگہ سے اسلحہ بر آمد کیا جاتا ہے اور مختلف مقدمات میں مجرموں کی جانب سے جرائم کو قبول کر نے کی اطلاعات بھی سامنے آتی ہیں لیکن کسی مجرم کو سزا نہیں دی جاتی ۔شہر میں تالا توڑ گروپ مختلف علاقوں میں پے در پے وارداتیں کر چکا ہے اور تاجر اور شہری سخت پریشان ہیں ۔بلدیہ کی فیکڑی میں آگ لگنے کے واقع میں 259افراد زندہ جلا دیئے گئے مگر ابھی تک کسی مجرم کو سزا نہیں مل سکی۔

حافظ نعیم الرحمن نے کہا کہ ضرورت اس بات کی ہے کہ دہشت گردوں اور جرائم پیشہ عناصر کے خلاف بلاامتیاز کاروائی کی جائے اور مجرموں کو انصاف کے کٹہرے میں لایاجائے۔