روس کا شام سے متعلق قرارداد ویٹو کرنے کا عندیہ

125

روس نے سلامتی کونسل میں شام سے متعلق قرارداد ویٹو کرنے کا عندیہ دیدیا ۔

غیر ملکی میڈیا کے مطابق روس کا کہنا ہے کہ وہ اقوام متحدہ کی اس مجوزہ قرارداد کو ویٹو کر دے گا جس میں شامی حکومت کو ملک میں ہونے والے بعض مبینہ کیمیائی حملوں کا ذمہ دار قرار دیا گیا ہے۔

اقوام متحدہ میں روس کے نائب سفیر ولادیمر سفرانوکوف نے اس معاملے پر سلامتی کونسل کے بند کمرے میں ہونے والے اجلاس کے بعد صحافیوں کو بتایا کہ اس قرارداد میں تحقیقات کے نتائج آنے سے پہلے ہی ایک رائے قائم کر لی گئی ہے ، یہ یکطرفہ ہے اوریہ ناکافی شواہد پر مبنی ہے۔

سلامتی کونسل نے اگست 2015 میں اقوام متحدہ اور کیمیائی ہتھیاروں کی ممانعت والی تنظیم (او پی سی ڈبلیو) کا ایک مشترکہ تحقیقاتی طریقہ کار وضع کیا تھا جس کا مقصد 2011 کے بعد شام میں ہونے والے کئی کیمیائی حملوں کا جائزہ لینے اور “جتنی حد تک ممکن ہو سکے ” ان افراد، اداروں، گروپوں یا حکومتوں کی نشاندہی کرنا تھا جو شام میں کیمیائی ہتھیاروں کے استعمال میں ملوث ہیں یا ان کے منتظم یا ان کے لیے معاونت فراہم کرنے میں مبینہ طور پر ملوث ہیں۔

گزشتہ سال اکتوبر میں مشترکہ تحقیقات میں یہ بات سامنے آئی کہ شامی فوج نے کم از کم 2014 اور 2015 میں مبینہ طور پر تین کیمیائی حملے کیے۔