مقبوضہ کشمیر کے کئی ضلعوں میں بھارتی مظالم کے خلاف ہڑتال

172

مقبوضہ کشمیر میں بھارتی فورسز کے مظالم کے خلاف اتوار کو پلوامہ اور اسلام آباد کے اضلاع میں مکمل ہڑتال کی گئی۔

کشمیرمیڈیاسروس کے مطابق دکانیں اور دیگر کاروباری مراکز بند رہے جبکہ سڑکوں پرٹریفک معطل تھی۔ بھارتی فوج نے آج بجبہاڑہ قصبے کا محاصرہ کرکے گھروں کی تلاشی لی۔کل جماعتی حریت کانفرنس کے رہنما محمد یوسف نقاش کی قیادت میں پریس انکلیو سرینگر میں آج ایک بھارت مخالف مظاہرہ کیا گیا ۔ مظاہرے کے شرکا ء نے پلے کارڈز اور بینرز اٹھا رکھے تھے جن پر بھارت کے خلاف اور آزادی کے حق میں نعرے درج تھے۔

مظاہرین نے عالمی برادری پر زور دیا کہ وہ مقبوضہ علاقے میں بھارتی فورسز کی طرف سے بڑے پیمانے پر جاری انسانی حقوق کی خلاف ورزیاں رکوانے کیلئے کردار ادا کرے۔ جموں وکشمیر لبریشن فرنٹ کے چیئرمین محمد یاسین ملک دیگر پارٹی رہنماؤں کے ہمراہ نئی دلی کی بدنام زمانہ تہاڑجیل میں بارہ برس کی غیر قانونی نظر بندی کے بعد حال ہی میں رہا ہونے والے نوجوانوں محمدحسین فاضلی، رفیق احمد شاہ اور طارق احمد ڈار کے گھروں میں گئے اور بھارت کے ریاستی جبر کا بہادری سے مقابلہ کرنے پر ان کی تعریف کی۔

 حریت رہنما مختار احمد وازہ ایک وفد کے ہمراہ بھارتی فوجیوں کے ہاتھوں حال ہی میں شہید ہونے والے نوجوانوں کے اہلخانہ کے ساتھ اظہار یکجہتی کے لیے ضلع کولگام کے علاقے اروموہن پورہ گئے ۔ مختار احمد وازہ نے اس موقع پر اپنی گفتگو میں کہا کہ شہداء کا مقدس لہو ہرگز رائیگاں نہیں جائے گاکیونکہ کشمیری انکے مشن کو منطقی انجام تک پہنچانے کا عزم کیے ہوئے ہیں۔

 دریں اثنا کانگریس کے سینئر رہنما سیف الدین سوز اور نام نہاد اسمبلی کے رکن انجینئر عبدالرشید نے اپنے بیانات میں بھارتی وزیر اعظم نریندر مودی پر زور دیاہے کہ وہ کشمیر کے بارے میں سابق بھارتی وزیر داخلہ پی چدم برم کے مشور ے کو غور سے سنیں۔ پی چدم برم نے اپنے ایک حالیہ بیان میں کہا ہے بھارت تقریباً کشمیر کھو چکا ہے۔ انجینئر رشید نے کہا کہ بھارت کی طر ف سے شروع کیا گیا جھوٹاپروپیگنڈہ اپنی وقعت کھو رہا ہے۔

ادھر ضلع پونچھ کی تحصیل مینڈھر کے علاقے منکوٹ میں قائم فوجی کیمپ میں ایک بھارتی فوجی نے اتوار کی صبح اپنی سروس رائفل سے خود پر گولی چلاکر خود کشی کرلی۔خود کشی کے اس تازہ واقعے سے جنوری 2007ء سے مقبوضہ کشمیر میں خودکشی کرنے والے بھارتی فوجی اور پولیس اہلکاروں کی تعداد 378 تک پہنچ گئی ہے۔