عراق کے شمالی شہر موصل کے مغربی حصے میں عراقی فوج کے جاری آپریشن کے بعد داعش نے ایک نئی حکمت عملی اختیار کی ہے۔
عرب ٹی وی کے مطابق داعش نے ہاتھ سے نکل جانے والے علاقوں میں اپنے خفیہ سیل رات کی تاریکی میں متحرک کیے ہیں تاکہ عراقی فوج کو دھوکہ دے کر جانی نقصان سے دوچار کیا جاسکے۔ ذرائع نے کہا ہے کہ موصل کی مشرقی ساحلی پٹی میں غروب آفتاب کے بعد بجلی بند کر کے مکمل طور پر اندھیرا کیا گیا۔
تاریکی میں ڈوبے علاقوں میں داعش کے عناصر نے لوٹ مار، قتل وغارت گری اور علاقہ چھوڑنے کی کوشش کرنے والے شہریوں میں دھمکی آمیز تحریری پیغامات تقسیم کرنا شروع کر دیے۔ ان پیغامات میں شہریوں سے کہا گیا ہے کہ وہ علاقہ نہ چھوڑیں۔ نقل مکانی کرنیوالوں کو قتل کی دھمکیاں بھی دی گئی ہیں۔موصل کے بعض مقامات پر داعشی دہشت گرد دن دیہاڑے لوٹ مار اور شہریوں کو ہراساں کررہے ہیں۔
اپنے زیر کنٹرول علاقوں سے دوسرے علاقوں پر گولہ باری کی جاتی ہے۔ داعش کی جانب سے پہلی بار بغیر پائلٹ ڈرون طیاروں سے عراقی فوج پر حملے کیے جا رہے ہیں۔
مشرقی موصل میں داعش کو شکست فاش کے بعد تنظیم افرادی قوت اور اسلحہ کے حوالے سے بھی کافی کمزور ہوئی ہے۔ بالخصوص بھاری اسلحہ کی مقدار بہت کم رہ گئی ہے۔ داعشی جنگجو کندھے پر اٹھا کر داغے جانے والے ہاون راکٹوں کا بھی استعمال کررہے ہیں۔بارود سے بھری گاڑیوں سے حملے کرنا داعش کا پرانا طریقہ واردات ہے اور یہ اب بھی جاری ہے۔