حکمرانوں نے احتساب کے اداروں کو مفلوج کردیا ہے،سراج الحق

236

امیرجماعت اسلامی پاکستان سینیٹر سراج الحق نے کہاہے کہ دہشت گردی پوری قوم کا مسئلہ ہے اور ہر پاکستانی چاہتا ہے کہ ملک سے دہشتگردی اور بدامنی کا خاتمہ اور امن قائم ہو اور سب کو برابر کے حقوق ملیں مگر حکمران عوام کو شودر اور خود کو شہنشاہ معظم سمجھتے ہیں ۔اب تو صدر مملکت بھی بول پڑے ہیں کہ تمام ادارے کرپشن کی آماجگاہ بن چکے ہیں اور کرپشن ملک کو دیمک کی طرح چاٹ رہی ہے۔ حکمرانوں نے احتساب کے اداروں کو مفلوج کردیا ہے ،نیب اور ایف آئی اے کرپشن کے خلاف کچھ کرنے کو تیار نہیں۔جماعت اسلامی ملک میں حقیقی جمہوریت کے قیام کیلئے کوشاں ہے ۔جب تک وسائل کی منصفانہ تقسیم اور عدل اجتماعی کو یقینی نہیں بنایا جاتاملک میں دہشت گردی ختم نہیں ہوگی ۔

ان خیالات کا اظہار انہوں نے بونیر سے جماعت اسلامی کے رکن قومی اسمبلی شیر اکبر کے چچا کے انتقال پر تعزیت کے بعد میڈیا کے نمائندوں سے گفتگو کرتے ہوئے کیا ۔

سینیٹر سراج الحق نے کہا کہ حکمران اگر دہشت گردی کا خاتمہ چاہتے ہیں تو خود کو ٹھیک کریں،لوگوں کے حقوق غصب کرنے اور سب کچھ سمیٹ کر اپنے گھر بھر لینے سے لوگوں کے اندر محرومی او رمایوسی جنم لیتی ہے جس کے نتیجہ میں اشتعال جنم لیتا ہے اور بدترین ردعمل سامنے آتا ہے ۔

انہوں نے کہا کہ ایک طرف خود کو عوام کے خادم کہنے والے شاہانہ زندگی گزار رہے ہیں ان کے خاندانوں کو وی وی آئی پی سیکیورٹی حاصل ہے جس پر سالانہ اربوں روپے خرچ ہوتے ہیںاور دوسری طرف عوام ٹیکس اور بل دینے کے بعد غربت کی چکی میں پستے رہتے ہیں اور انہیں غربت، مہنگائی ،بے روز گاری اور بدامنی کے ہاتھوں سخت پریشانی کا سامنا رہتا ہے۔ حالات یہ ہیں کہ عوام کسی مسیحا کا انتظا ر کررہے ہیں ۔

امیر جماعت اسلامی کا کہنا تھا کہ تعلیم ،صحت اور چھت جیسی بنیادی سہولتوں کی عدم دستیابی نے عوام کو ذہنی مریض بنا دیا ہے ۔انہوں نے کہا کہ ابھی گرمی شروع نہیں ہوئی مگر شہروں اور دیہاتوں میں کئی کئی گھنٹے کی لوڈ شیڈنگ ہورہی ہے ۔انہوں نے کہا کہ گزشتہ روز پٹرولیم کی مصنوعات میں ہونے والے اضافہ سے مہنگائی کا ایک نیا طوفان آئے گا اور غربت کے مارے عوام کی زندگی مزید دوبھر ہوجائے گی۔

سینیٹر سراج الحق کا کہنا تھا کہ حکومت نے اب ہر پندرہ دن بعد پٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں اضافہ کو معمول بنا لیا اور عوام پر مہنگائی کا بم گراناشروع کردیاہے ۔

سینیٹر سراج الحق نے کہا کہ عوام عدالت سے امیدباندھے بیٹھے ہیں کہ پانامہ کیس کا فیصلہ ان کیلئے خوشخبری لیکر آئے گا اور کرپٹ اور بدیانت اشرافیہ سے عوام کو نجات مل جائے گی ۔

انہوں نے کہا کہ اگر وزیر اعظم کے خلاف فیصلہ آگیا تو کرپشن کے بڑے بڑے بت زمین بوس ہونگے اور ملک و قوم کی بگڑی سنور جائے گی۔حکمرانوں نے اداروں کو یرغمال بنا کر ریاستی نظام کو اپنی مٹھی میں لے رکھا ہے ،احتساب کا کوئی ادارہ حکمرانوں کے خلاف کاروائی کرنے کو تیار نہیں ،جس سرکاری محکمہ کو دیکھیں اسی اشرافیہ کے شہزادے اس کی ایگزیکٹو پوسٹوں پر براجمان ہوتے ہیں اور غریب کا بیٹا پڑھ لکھ کر بھی کلرکی کیلئے دھکے کھاتا ہے۔

انہوں نے کہا کہ ان سیاسی پنڈتوں اور برہمنوں نے عوام کی عزت نفس کو مجروح کیا ہے ،عوام کیڑے مکوڑوں کی طرح زندگی گزارنے پر مجبور ہیں اور حکمران مغل شہزادوں کی طرح عیش و عشرت کے مزے لوٹ رہے ہیں اور ان کی عیاشیوں کے بعد اگر کچھ بچتا ہے تو اسے لوٹ کر بیرون ملک منتقل کردیتے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ اللہ نے ہمیں موقع دیا تو بیرون ملک پڑی لوٹی قومی دولت کو واپس لا کر عوام پر خرچ کریں گے اور لوگوں کو تعلیم اورصحت کی سہولیات مفت دیں گے ۔