یمن میں سعودی عرب کی قیادت میں عرب اتحاد کے فضائی حملے میں باغی حوثی ملیشیا کا ایکسینئر افسر یحیی العرینی اپنے پانچ محافظوں سمیت ہلاک ہوگیا ۔
غیر مکی میڈیا کے مطابق ساحلی شہر المخا کے مشرق میں واقع خالد بن الولید کیمپ کے نواح میں حوثی لیڈر کی کار کو فضائی بمباری میں نشانہ بنایا گیا ہے۔خالد بن الولید کیمپ کے احاطے میں یمنی صدر عبد ربہ منصور ہادی کی وفادار فوج اور حوثی ملیشیا کے درمیان مسلح جھڑپوں کی بھی اطلاعات ملی ہیں۔
مقامی ذرائع نے بتایا ہے کہ سعودی عرب کی قیادت میں عرب اتحاد کے لڑاکا طیاروں نے سوموار کی شام سے بدھ کی شام تک اس فوجی کیمپ اور اس کے آس پاس کے علاقوں میں تیس سے زیادہ فضائی حملے کیے ہیں۔
دوسری جانب سعودی عرب کی قیادت میں باغیوں کی سرکوبی میں مصروف عرب اتحادی طیاروں نے یمن کے دارالحکومت صنعا میں بمباری کرکے حوثی باغیوں کا ایک بڑا اسلحہ ڈپو تباہ کردیا۔ گذشتہ روز مغربی صنعا میں شاہراہ 60 پر واقع فضائیہ کالج اور اس سے ملحقہ آڈیٹوریم پر بمباری کی گئی جس کے نتیجے میں وہا پر چھپایا گیا اسلحہ اور گولہ بارود تباہ کردیا گیا۔
اتحادی طیاروں نے مسلسل پانچ فضائی حملے کیے جس کے نتیجے میں باغیوں کا اسلحہ کا گودام مکمل طور پر تباہ ہوگیا اور اس میں آگ بھڑک اٹھی ہے۔عینی شاہدین نے بتایا کہ اتوار کی شام مغربی صنعا میں اتحادی فوج کے طیاروں کی بمباری کے بعد ایک جگہ پر آگ کے شعلے اور دھوا دیکھا گیا اور زور دار دھماکوں کی آوازی بھی سنائی دیتی رہی ہیں۔
اطلاعات کے مطابق شمالی صنعا میں گذشتہ روز حوثی ملیشیا اور حوثیوں کے زیرانتظام نام نہاد پولیس اہلکار آپس میں اس وقت الجھ پڑے جب ملیشیا کے عناصر چندہ جمع کرنے الجلمہ بازار پہنچے۔اطلاعات کے مطابق حوثیوں کی باہمی لڑائی کے نتیجے میں چار مسلح جنگجو ہلاک اور دو پولیس اہلکار اور دو عام شہری زخمی ہوگئے ہیں۔ جھڑپو کے بعد بازار کو بند کردیا گیا تھا۔