فاٹا کو خیبرپختون خوا میں شامل کرنے کے فیصلے کا خیرمقدم کرتے ہیں،سینیٹرسراج الحق

259

امیرجماعت اسلامی پاکستان سینیٹر سراج الحق نے وفاقی کابینہ کی طرف سے فاٹا کو اصولی طور پر خیبر پختونخواہ کا حصہ بنانے کے فیصلے کو سراہتے ہوئے فاٹا کے عوام کو مبارک باد دی ہے تاہم انہوں نے کہا ہے کہ فاٹا کے مسئلہ کو مزید پانچ سال تک بلا جواز لٹکائے رکھنے کی بجائے حکومت 2018سے قبل اسے خیبر پختونخواہ میں شامل کرے ۔ایف سی آر کے ظالمانہ نظام کا بتدریج خاتمہ قبائلی عوام کی تاریخی فتح ہے خیبر پختونخواہ حکومت فاٹا کو صوبے میں ضم کرنے کیلئے بلاتاخیر ضروری بندوبست کرے۔

سینیٹر سراج الحق نے کہا کہ سرتاج عزیز کی سربراہی میں چھ رکنی کمیٹی نے قبائلی زعماء ،سیاسی قائدین اور عوامی نمائندوں سے طویل ملاقاتوں اور مشاورت کے بعد اپنی رپورٹ میں کہا تھا کہ قبائلی عوام بلا کسی تاخیر کے خیبر پختونخواہ میں شامل ہونا اور ایف سی آر سے آزادی حاصل کرنا چاہتے ہیں لیکن وفاقی کابینہ نے دوٹوک اور واضح موقف اختیار کرنے کی بجائے اسے مزید پانچ سال تک لٹکا دیاحالانکہ اس کا فیصلہ 2018کے انتخابات سے قبل ہوجانا چاہئے ۔

انہوں نے کہا ہے کہ فاٹا عوام نے ایف سی آر کے ظالمانہ اور سیاہ قانون کے خلاف 70سال سے زائد عرصہ تک طویل ترین جدوجہد کی ہے ۔جماعت اسلامی کے قبائلی راہنمائوں نے اس جدوجہد میں قید و بند کی صعوبتیں برداشت کی ہیں ،ایف سی آر کے فرسودہ نظام نے 27ہزار کلومیٹر کے علاقہ کو ایک کروڑ سے زائد قبائلی عوام کیلئے جیل میں بدل دیا ہے اور ان کے بنیادی انسانی حقوق پامال ہیں ،قبائل کے مظلوم عوام کی آواز سننے والا کوئی نہیں ،مفاد پرست ٹولے نے اپنے ذاتی مفادات کیلئے 70سال تک اس ظالمانہ نظام کو تحفظ دیا اور عوام کی آزادی سلب کئے رکھی لیکن نئی نسل کسی قیمت پر بھی یہ نظام برداشت کرنے کو تیار نہیں ۔

سینیٹر سراج الحق نے کہا کہ سرتاج عزیز کمیٹی نے فاٹا کے عوام ،مشران اور سیاسی زعماء کے ساتھ بیسیوں ملاقاتیں کیں اور جرگے منعقد کئے ۔ان ملاقاتوں میں عوام کے احساسات کا درست تجزیہ کیا اور جو رپورٹ انہوں نے مرکزی حکومت کوپیش کی وہ عوامی امنگوں کی ترجمان ہے ۔انہوں نے خیبر پختونخواہ حکومت کو بھی آنے والے حالات کیلئے مکمل تیاری کرنے کی ہدایت کی اور کہا کہ قبائل کو صوبے میں ضم کرنے کیلئے فوری اقدامات کیئے جائیں اور اس ضمن میں کسی تساہل اور سست روی کا مظاہرہ نہ کیا جائے۔