پانامالیکس کا فیصلہ حکومت کے حق میں آسکتاہے،زرداری

228

فوجی عدالتوں کے قیام سے متعلق پیپلز پارٹی کی آل پارٹیز کانفرنس اسلام آباد میں ہوئی ۔ پاکستان مسلم لیگ (ن)، تحریک انصاف اور ایم کیو ایم کے علاوہ دیگر سیاسی جماعتوں کے نمائندے شریک  تھیں۔

ہفتہ کو زرداری ہائوس اسلام آباد میں پیپلزپارٹی کی درخواست پر آل پارٹیز کانفرنس ہوئی ، اے پی سی کی صدارت پیپلز پارٹی کے چیئرمین بلاول  زرداری اور شریک چیئرمین آصف زرداری  نے کی۔

اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے سابق صدر آصف زرداری کا کہنا تھا کہ پاناما لیکس کے معاملے پر عمران خان اور دیگر رہنماؤں کو عدالت نہیں جانا چاہئے تھے ۔ پاناما لیکس کا فیصلہ حکومت کے حق اور اپوزیشن کے خلاف آسکتا ہے ، فریقین حکومت کے خلاف غلط کیس لڑ رہے ہیں۔

اے پی سی میں اپوزیشن لیڈر خورشید شاہ، سینیٹ میں قائد حزب اختلاف اعتزاز احسن، مسلم لیگ کے چودھری شجاعت حسین، جے یو آئی کے مولانا فضل الرحمان، جماعت اسلامی کے امیر سراج الحق کے علاوہ دیگر جماعتوں کے قائدین شریک  تھے۔

پیپلزپارٹی کی نمائندگی نیئر بخاری، شیری رحمن، ،نوید قمر اور فرحت اللہ بابر  نے کی  جبکہ اے این پی کے میاں افتخار، حاجی غلام احمد بلور، افراسیاب خٹک اور زاہد خان بھی کانفرنس میں شریک تھے۔

بی این پی کے رہنما سینیٹر اسرار اللہ زہری ، عوامی مسلم لیگ کے شیخ رشید ، نیشنل پارٹی کے رہنما اور وفاقی وزیر حاصل بزنجو، قومی وطن پارٹی کے آفتاب شیرپائو، فاٹا کے پارلیمانی رہنما حاجی شاہ جی گل، مجلس وحدت المسلمین کے علامہ ناصر عباس اور تحریک نفاذ فقہ جعفریہ کا وفد بھی کانفرنس میں شریک  تھے۔

پیپلز پارٹی کی جانب سے حکمران جماعت مسلم لیگ (ن) کو شرکت کی دعوت نہیں دی گئی تھی جبکہ تحریک انصاف نے معذرت کرلی تھی تاہم  ایم کیو ایم کی جانب سے کوئی رہنما کانفرنس میں شرکت کیلئے نہیں پہنچا۔

آل پارٹیز کانفرنس میں چار نکاتی ایجنڈے پر غور و خوض کیا  گیا جس میں نیشنل ایکشن پلان پر دو سال کے دوران عمل درآمد اور نتائج،فوجی عدالتوں کی بحالی اور حدود و قیود کا تعین، فاٹا اصلاحات، اور پنجاب میں پختونوں کی پروفائلنگ کے مضمرات شامل  تھے۔

کانفرنس کے شرکا کو آصف زرداری کی جانب سے ظہرانہ بھی دیا گیا۔کانفرنس کا مقصد سیاسی جماعتوں میں اتفاق رائے پیدا کرنا تھا۔