عوام کو لوٹنے والا ٹولہ اب قوم کو مزید دھوکہ نہیں دے سکتا،سراج الحق

199

امیر جماعت اسلامی پاکستان سراج الحق نے کہا ہے کہ بھیس بدل کر عوام کو لوٹنے والا ٹولہ اب قوم کو مزید دھوکہ نہیں دے سکتا،کرپشن کے خلاف جو تحریک شروع کی تھی اسکومنطقی انجام تک پہنچائینگے،اب نوجوان کمربستہ ہیں اور انقلاب کیلئے تیار ہیں،ملک میں غریب کیلئے کوئی جگہ نہیں کھیل کھود پر بھی ٹیکس لگادیا گیا ہے،حکمرانوں کے بس میں ہوتا تو سورج کی قدرتی روشنی پر بھی ٹیکس لگادیتے ،ملکی جغرافیہ کوغریب عوام سے نہیںبلکہ اس ٹولے سے خطرہ ہے جن کے نام اور پارٹیاں مختلف اور نظریہ اورکردار یک ہیں ، اور انکی وجہ سے مشرقی پاکستان بنگلہ دیش بن گیا۔

ان خیالات کا اظہار انہوں نے بنوں میں شمولیتی جلسہ عام سے خطاب کرتے ہوئے کیا اس موقع پر نائب امیر جماعت اسلامی پروفیسر محمد ابراہیم خان ،صوبائی امیر مشتاق احمد خان اور انتخاب خان چمکنی نے بھی خطاب کیاجبکہ اس موقع پر انجینئرجہانگیر،حاجی نیک محمد ناظم یوسی اسماعیل خیل،حاجی اکبرخان ،قسمت خان ناظم یوسی سپیرکہ،تاج محمد،مولانا عبد الستار شاہ،ملک تازہ گل،حاجی شیر زرین اور انکے 350ساتھیوں نے جماعت اسلامی میں شمولیت کا اعلان کیا جن میں ناظمین، کونسلرز اور عوامی سیاسی شخصیات شامل تھیں۔

سینیٹر سراج الحق نے کہا کہ آج پاکستان میں نظریہ پاکستان نظر نہیں آرہا ،حکمران قومی تعصب کو ہوا دے رہے ہیں ،اور ان حکمرانوں کی وجہ سے پاکستان کے سرحدات کو خطرات لاحق ہیں ،انہوں نے کہا کہ پانامہ سکینڈل میں کسی مزدور اور کسان کا نام نہیں اس بڑے اسکینڈل میں حکمرانوں کے نام ہیں ،آف شور کمپنیاں ہمارے ملک کے سرمایہ داروں نے بنائیں ہیں۔

انہوں نے کہا کہ اس ملک پر جب بھی سخت وقت آیا ہے تو اقتدار پر مسلط اور بیرونی ممالک میں جائیدادیں بنانے والوں نے اس ملک سے منہ موڑا جبکہ اس ملک کے غریب نے ملک کواپنا خون پیش کیا ،انہوں نے کہا کہ حکمران جس قوم اور کلچر کو غدارکہ رہے ہیں تو ان حکمرانوں کو پتہ ہونا چاہئے کہ اس کلچراور قوم کے شہید سرینگرکے قبرستانوں میں دفن ہیں ،یہ لوگ اس ملک و قوم کے محافظ ہیں۔

انہوں نے کہا کہ آج تک اس ملک میں اقتدپر ایک ہی ٹولہ مسلط رہا ہے اور اس ٹولے نے نام بدل کر ،پارٹیا بدل کر ملک کو دونوں ہاتھوں سے لوٹا لیکن اب نوجوانوں کے ان جلسوں کو دیکھ کر یقین سے کہتا ہوں کہ اب انقلاب اس ملک کا مقدر ہے اور اب یہ لوگ اس قوم کو مزید دھوکے میں نہیں رکھ سکتے۔

انہوں نے کہا کہ قوم بجلی ،گیس مانگ رہی ہے،بچوں کیلئے تعلیم اور صحت اور روزگار کیلئے ٹھوکریں کھارہی ہے اس نظام میں قوم کیلئے کچھ نہیں تو پھر قوم ایسے نظام کو کیسے گوارا کرلے جس میں قوم کے بچے کو تو علاج کی سہولت میسر نہیں لیکن حکمران طبقے کے کتوں کیلئے علاج اور ڈاکٹرکی سہولت موجود ہے،انہوں نے کہا کہ اب قوم اس کرپٹ سسٹم اور ٹولے کو مزید برداشت کرنے کیلئے تیار نہیں۔

انہوں نے کہا کہ اس پاکستان میں موت سستی ترین چیزاور زندگی گذارنا مشکل ترین یہ انہیں حکمرانوں کی وجہ سے ہے ،انہوں نے کہاکہ ہم نے اس ظلم کے خلاف بغاوت کا اعلان کیا ہے اور ہم گلی کوچے کرپشن کےخلاف تحریک چلا رہے ہیںاور قوم کو ایک ایسے انقلاب کیلئے تیار کررہے جو غریبوں اور کسانوں کا انقلاب ہوگا اس تحریک کو اب عوام انقلاب کی صورت منطقی انجام تک پہنچا کردم لینگے۔

انہوں نے کہا کہ دہشت گردی کی لہر کے ایک لمبے عرصے بعد کرکٹ میچ پاکستان میں منعقد ہوا ہم نے کہا کہ عوام کو تفریح کا ایک موقع مل گیا ہے لیکن پتہ چلا کہ میچ دیکھنے اور اپنے کھلاڑیوں کو داد دینے کیلئے بھی عوام کو ہزاروں روپے کے ٹکٹ خریدنے پڑینگے ،یہ بہت افسوس کی بات ہے کہ ملک میں کھیل کود پر بھی حکمران ٹیکس لگاچکے ہیں۔