جماعت اسلامی کا کے الیکٹرک کے خلاف 31مارچ کو احتجاجی دھرنے کا اعلان

204

جماعت اسلامی کراچی کے تحت کے الیکٹرک کا ٹیرف میں کمی کا فیصلہ ماننے سے انکار اور نیپرا کا کراچی کے عوام کے لیے حقیقی طور پر نرخوں میں کمی نہ کرنے کے الیکٹرک ، نیپرا اور حکومت کے گٹھ جوڑ کے خلاف ہفتہ کے روز شہر میں بھر میں کے الیکٹرک کے دفاتر سمیت50 سے زائد مقامات پر احتجاجی مظاہرے کیے گئے ۔

مرکزی مظاہرہ کے الیکٹرک آفیس نزد نور انی کباب ہاؤس شاہراہ قائدین پر کیا گیا جس سے امیر جماعت اسلامی کراچی حافظ نعیم الرحمن ، امیر ضلع شرقی یونس بارائی ، پبلک ایڈ کمیٹی کے الیکٹرک کمپلنٹ سیل کے چیئرمین عمران شاہد اور پبلک ایڈ کمیٹی کے جنرل سکریٹری نجیب ایوبی نے بھی خطاب کیا ۔

حافظ نعیم الرحمن نے مظاہرے سے خطاب کرتے ہوئے اعلان کیا ہے کہ جماعت اسلامی کی جانب سے کراچی کے عوام کے حق کے لیے اور کے الیکٹرک ، نیپرا اور حکومت کے گٹھ جوڑ اور ملی بھگت کے خلاف جمعہ 31مارچ کوشاہراہ فیصل پر ایک زبردست اور بھرپور احتجاجی دھرنا دیا جائے گا اور اگر عوام کے حقوق کے حصول کی راہ میں روکاوٹیں ڈالنے کی کوشش کی گئی یا عوام کا راستہ روکا گیا تو شہر بھر میں جگہ جگہ احتجاج کی کال دیں گے ۔

 انہوں نے مطالبہ کیاکہ کے الیکٹرک نیپرا اور حکومت اپنا رویہ اور قبلہ درست کریں ۔ نیپرا نئے ٹیرف پر نظر ثانی کرے ہم اس کے خلاف ریویو میں جائیں گے اور کراچی کے عوام کو ان کا جائز حق دلائیں گے ۔عوام کے ساتھ دھوکہ اور فراڈ کیا جارہا ہے ۔ ہم لوٹ کھسوٹ کے اس راج کو ہرگز تسلیم نہیں کریں گے ۔حافظ نعیم الرحمن نے کہاکہ نیپرا کے نئے ٹیرف میں صرف ایک حصے کے اندر کمی کی گئی اور اس کا شور مچانا شروع کردیا گیا لیکن اصل حقیقت یہ ہے کہ 300,200,100یونٹ استعمال کرنے والے غریب اور مڈل کلاس عوام کے لیے نرخوں میں سو فیصد تک اضافہ کردیا گیا ہے اور عوام کو دھوکا دیا گیا ہے جو عوام کے ساتھ سراسر ظلم و زیادتی ہے ۔

انہوں نے کہا کہ کے الیکٹرک ٹیکس چور ادارہ ہے ۔ ڈبل بنک چارجزاور میٹر رینٹ کے نام پرکراچی کے عوام سے اربوں روپے وصول کیے جاچکے ہیں ۔ کے الیکٹرک کو جو سبسیڈی دی جاتی ہے وہ عوام کو نہیں ملتی اس کا فائدہ کے الیکٹرک کو پہنچتا ہے ۔انہوں نے کہا کہ ماضی میں حکومتی پارٹیاں کے الیکٹرک کے خلاف احتجاج نہیں ہونے دیتی تھی صرف جماعت اسلامی نے عوام کے حق کی جنگ لڑی ہے ہم سپریم کورٹ بھی گئے ہیں اور نیپرا کے اجلاس میں بطور فریق شریک ہوئے ہیں ۔جماعت اسلامی نے کے الیکٹرک کو بے نقاب کیا ہے اور یہ جنگ جاری رہے گی ۔

انہوں نے کہا کہ نیپرا کے اجلاس میں اس بات پر سب متفق ہوئے اور حقائق سے یہ ثابت ہوا کہ کے الیکٹرک نے عوام کی جیبوں پر ڈاکا ڈالا ہے ۔انہوں نے کہا کہ آج احتجاج کا جو سلسلہ شروع ہو اہے یہ عوام کے حق کے حصول تک جاری رہے گا کراچی کے شہریوں کے ساتھ کے الیکٹرک نے جو سلوک کیا ہے وہ معاشی دہشت گردی، لوٹ مار اور ڈاکا زنی سے کم نہیں ہے ۔ انہوں نے کہا کہ صارفین سے 15پیسے فی یونٹ اضافی ملازمین کے نام پر آج تک وصول کیے جارہے ہیں جبکہ ملازمین کی بڑی تعداد کو کئی سال پہلے نکالا جاچکا ہے ۔

یونس بارائی نے کہا کہ کراچی کے عوام برسوں سے لوڈ شیڈنگ ، جعلی بلنگ اور کے الیکٹرک کے ظلم کا شکار ہیں۔ جماعت اسلامی نے کراچی کے عوام کا مقدمہ لڑا ہے اور یہ ثابت ہوا ہے کہ کے الیکٹرک جھوٹا ادارہ اور چور ہے اور اس نے جعل سازی سے عوام سے اربوں روپے وصول کیے ہیں اور اس لوٹ مار میں حکومت اور نیپرا بھی شامل ہے اور ان کے گٹھ جوڑ سے ہی عوام پر ظلم ڈھایا جارہا ہے نیپرا نے جو نیا ٹیرف جاری کیا ہے اس میں بھی غریب اور مڈل کلاس کے عوام کے ساتھ ظلم کیا گیا ہے اور ان پر مزید بوجھ ڈال دیا گیا ہے ۔

جماعت اسلامی اس ظلم کو برداشت نہیں کرے گی اور عوام کے حقوق کی جنگ لڑے گی۔ عمران شاہد نے کہا کہ کراچی کے بڑے اور اہم مسئلوں میں سب سے بڑا مسئلہ بجلی کا مسئلہ ہے کے الیکٹرک نے کراچی میں غنڈہ گردی اورظلم کا بازار گرم کیا ہوا ہے اور اس کی سرپرستی میں حکومت ،نیپرا اور حکومتی پارٹیاں شامل ہیں ۔کے الیکٹرک کو بار بار فروخت کیا گیا لیکن اس کا کوئی فائدہ آج تک عوام کو حاصل نہیں ہوا ۔

 یہ ادارہ کراچی کے شہریوں کا قاتل ہے اور ہیٹ اسٹروک میں مرنے والواں کی موت کی ذمہ داری کے الیکٹرک پر بھی عائد ہوتی ہے ۔ ہم کے الیکٹرک والوں کو بھاگنے نہیں دیں گے ۔ نیپرا اور کے الیکٹرک کی ملی بھگت میں پیپلز پارٹی اور ایم کیو ایم بھی شریک ہیں ۔نجیب ایوبی نے کہا کہ کے الیکٹرک کی منافقت ، ہٹ دھرمی اور جعل سازی کے خلاف جماعت اسلامی احتجاج کررہی ہے ۔ آج کراچی بھر میں کے الیکٹرک کے دفاتر کے سامنے احتجاجی مظاہرے کیے جارہے ہیں ۔

جماعت اسلامی نے نیپرااور سپریم کورٹ میں کے الیکٹرک کے خلاف کراچی کے عوام کا مقدمہ لڑا ہے ۔شہر بھر میں ہونے والے مختلف اضلاع ،زون اور علاقوں میں مظاہروں سے امیر جماعت اسلامی ضلع غربی عبد الرزاق خان، نائب امیر ضلع غربی وپبلک ایڈ کمیٹی کے صدر فضل احد حنیف ،خالد زمان ،امیر ضلع وسطی منعم ظفر خا ن، سکریٹری ضلع وسطی محمد یوسف ، امیر ضلع جنوبی عبد الرشید ، سکریٹری ضلع سفیان دلاور ، امیر ضلع بن قاسم عبد الجمیل ،سکریٹری ضلع مرزا فرحان بیگ یوسی 2کے وائس چیئرمین توفیق الدین صدیقی،ضیاء الرحمن فاروقی، اقبال سعید اور دیگر نے بھی خطاب کیا ۔

یہ مظاہرے ضلع غربی میں 12مقامات شیرشاہ PS-92، الواجد ٹاؤن مسجد اقصیٰ PS-93سائٹ ،اورنگی ٹاؤن ، میٹرول ، کیماڑی ،بنارس، بلدیہ اوردیگر ،ضلع وسطی میں 8مقامات پر نارتھ کراچی ، نارتھ ناظم آباد ، فیڈرل بی ایریا ، گلشن معمار ، لیاقت آباد اور دیگر ،ضلع جنوبی میں لیاری ، بزرٹا لائن ، کالا پل، گزری ، بلوچ کالونی ، اختر کالونی ، شیریں جناح ، ضلع شرقی میں 7مقامات پر شاہراہ قائدین ، شاہ فیصل کالونی، اے ون چپلی کباب ، ملیر کھوکھرا پار ،ضلع بن قاسم میں 6مقامات کورنگی کراسنگ ، کورنگی 5نمبر ، لانڈھی نمبر 6، لانڈھی بابرمارکیٹ ،داؤد چورنگی اور دیگر مقامات پر منعقد کیے گئے ۔

مظاہروں میں شرکاء نے پلے کارڈ ز اٹھائے ہوئے تھے جس میں حکومت ،کے الیکٹرک اور نیپرا کے خلاف مختلف نعرے درج تھے ۔ مظاہرین نے بجلی کے نرخوں میں کمی نہ کرنے عوام پر مزید بوجھ ڈالنے ، اوور بلنگ ، لوڈشیڈنگ کے خلاف شدید غم و غصے کا اظہار کیا اور زبردست نعرے بھی لگائے ۔