چین کا خودمختار علاقہ تبت اور چائنیز اکیڈمی آف سائنس مشترکہ طور پر 40سال کے بعد کنگ ہائی تبتی سطح مرتفع پر بڑے پیمانے پر سروے کریں گی ۔
دونوں طرف کے سائنسدان جون میں مل کر وسائل میں پیدا ہونے والی تبدیلیوں ،اکالوجی اور سطح مرتفع کی ماحولیاتی تبدیلیوں پر تحقیق کریں گے ۔
تحقیق کے بعد رونما ہونے والے انکشافات کے ذریعے تبت میں معاشرتی ومعاشی تحفظ اور ماحول کو سازگار بنانے میں مدد لی جا سکے گی ۔ ہوسکتا ہے نئی ٹیکنالوجی جس میں ڈرونز اورسٹیلائٹ شامل ہیں کو تبت میں وسیع پیمانے پر پھیلا کر ان کی مدد سے بہتر سائنٹیفک ڈیٹا اکٹھا کیا جا سکے گا ۔
تبت میں اس ضمن میں پہلی تحقیق1970میں کی گئی تھی جس میں 50مضامین شامل تھے جن میں جیالوجی ، جیو فزکس ، باٹنی زوالوجی اورزراعت اہم تھے ۔