گلگت بلتستان کوصوبہ بنائے بغیر بھی حقوق دیے جاسکتے ہیں،غلام صفی

385

اسلام آباد (آن لائن) کل جماعتی حریت کانفرنس آزاد کشمیر شاخ کے کنونیئر غلام محمد صفی نے گلگت بلتستان کو صوبہ بنانے کی تجویز کو مسترد کرتے ہوئے کہا ہے کہ گلگت بلتستان کے عوام کو صوبہ بنائے بغیر حقوق دیے جاسکتے ہیں،جب تک مقبوضہ کشمیر میں بھارت کا ایک فوجی بھی ہے جہاد جاری رہے گا۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے اسلام آباد میں کل جماعتی حریت کانفرنس کی جانب سے منعقد سیمینار سے خطاب
کرتے ہوئے کیا۔غلام محمد صفی کا کہنا تھا کہ تحریک آزادی کے لیے قربانیاں ہم دے رہے ہیں اور جب تک ہمیں بھارت سے آزادی نہیں مل جاتی ہم قربانیاں دیتے رہیں گے،نئے فارمولے نہ لائے جائیں، ہمارے لیے بس ایک ہی فارمولا قابل قبول ہے،مسئلہ کشمیر کا حل اقوام متحدہ کی قرار دادوں کی روشنی میں کیا جائے اور بھارت کشمیر سے نکل جائے۔انہوں نے کہا کہ ہم نہیں چاہتے کہ کشمیر کی تقسیم ہو، گلگت بلتستان کو صوبہ بنائے بغیربھی وہاں کے لوگوں کو حقوق دیے جاسکتے ہیں،ہم جی بی کے حقوق کی مخالفت نہیں کرتے بلکہ تقسیم کشمیر ہمارے لیے قابل قبول نہیں ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ مقبوضہ کشمیر میں لوگ مسلسل قربانیاں دے رہے ہیں جن میں بچے‘ خواتین‘ بوڑھے‘ نوجوان شامل ہیں اور وہاں مرنے والوں کو پاکستانی پرچم میں دفنایا جارہا ہے، تحریک آزادی کشمیر نئی نسل میں منتقل ہوچکی ہے،پاکستان کے لوگوں کو وہاں جہاد کی ضرورت نہیں بلکہ پاکستان ہمارا وکیل ہے،اب آزاد خطے کو یہ کہنا ہوگا کہ کشمیریوں کا جو دشمن ہے وہ ہمارا دوست نہیں ہوسکتا۔ مقررین نے عالمی برادری سے مطالبہ کیا کہ وہ بھارت کو کشمیر میں خون ریزی اور قتل و غارت گری ختم کرنے کے لیے دباؤ ڈالیں۔ مقررین نے کہاکہ بھارت مقبوضہ کشمیر میں نوجوان نسل کو تباہ کرنے کے لیے ایسا خوفناک حربہ استعمال کررہا ہے جس کی مثال دنیا میں کہیں موجود نہیں ۔