تیس کروڑ سے زیادہ افراد ذہنی دباؤ کا شکار ہیں،اقوام متحدہ

182

اقوام متحدہ نے کہا ہے کہ دنیا بھر میں 30 کروڑ سے زیادہ افراد ذہنی دباؤ کا شکار ہیں۔

عالمی ادارہ صحت کے ڈائریکٹر جنرل مارگریٹ چان کی جانب سے عالمی یوم صحت سے قبل جاری بیان کے مطابق اس وقت دنیا بھر میں 30 کروڑ سے زیادہ افراد ذہنی دباؤ کا شکار ہیں اور رکن ملکوں کو اس صورتحال کو بہتر بنانے کیلئے اپنے انداز فکر پر نظر ثانی کرنی ہوگی۔انھوں نے کہا کہ ذہنی دباؤ کے شکار افراد کی حالیہ تعداد 2005-2015 ء تک کے اعداد و شمار سے 16 فیصد زیادہ ہے۔

انھوں نے کہا کہ عالمی ادارہ اس حوالے سے طویل عرصے سے مہم چلارہا ہے اور ذہنی دباؤ کے شکار لوگوں کو امداد پہنچانے کی کوششیں کررہے ہیں، اور 2017 ء کے عالمی یوم صحت کا موضوع بھی یہی ہے۔ذہنی بیماریوں کے شکار لوگوں کی امداد میں کمی ایک بدنما داغ کی صورت اختیار کررہی ہے جس سے لوگ ضروری علاج سے محروم رہنے کے باعث ہرسال ہزاروں افراد زندگی سے ہاتھ دھوبیٹھتے ہیں۔

انھوں نے کہا کہ اس مرض سے چھٹکارے کیلئے پہلا عمل بلا تعصب و امتیاز علاج کی فراہمی ہے۔اس کے علاوہ اس مرض کی روک تھام کیلئے فنڈز میں اضافے کی ضرورت ہے حتی کہ زیادہ آمدنی والی کئی ملکوں میں بھی ذہنی دباؤ کے 50 فیصد مریضوں کو مریضوں کو علاج کی سہولتیں دستیاب نہیں۔