فوج نے بھی نظام درست نہیں ہونے دیا,اب مارشل لا لگنا مشکل ہوگا،پاکستان تحریک انصاف کے چیئرمین عمران خان

72

اسلام آباد( آن لائن )پاکستان تحریک انصاف کے چیئرمین عمران خان نے کہا ہے کہ فوج نے بھی نظام درست نہیں ہونے دیا،اب مارشل لا لگنا مشکل ہوگا۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے گزشتہ روز اسلام آباد میں بزنس سمٹ سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ تحریک انصاف کے چیئرمین کاکہنا تھا کہ 80 ء کی دہائی میں امریکا کی جنگ میں شامل ہونا بڑی غلطی تھی،پہلے ڈالرز کے لیے جہادی بنائے پھر ڈالرز کے لیے ہی جہادیوں کو مارا۔ پاکستان کسی عسکری اتحاد
میں شامل ہونے کا متحمل نہیں ہوسکتا۔ملک کو اس وقت آج جن مسائل کا سامنا ہے وہ 80 ء کی دہائی کے پیدا کردہ ہیں۔ان کا کہنا تھا کہ فوج کی باربار کی مداخلت نے بھی نظام کو ٹھیک نہیں ہونے دیا ۔چیئرمین پی ٹی آئی نے کہا کہ آزاد میڈیا کی وجہ سے پاکستان میں مارشل لا لگنا مشکل ہوگیا ہے۔انہوں نے کہا کہ میر ی توجہ ان دنوں پاناما کی پچ پر ہے،پاناما کیس کافیصلہ پاکستان کی تاریخ بدل کر رکھ دے گا،امید ہے کہ پاناما کیس کا فیصلہ آئندہ ہفتے آجائے گا،فیصلہ اشرافیہ کے طرز حکومت کو بد ل کر رکھ دے گا۔ عمران خان نے صحافی کے سوال کہ کیا آپ کا اگلا ہدف وزیراعظم بننا ہے؟ کا جواب دیتے ہوئے کہا کہ کیا نواز شریف تھانیدار بننے کے لیے الیکشن لڑے، میرے مخالفین کہتے ہیں کہ میں وزیراعظم بننا چاہتا ہوں۔2 وجوہات کی وجہ سے وزیراعظم بننا چاہتا ہوں۔ جو ادارے بنائے اور تمام وسائل تعلیم پر خرچ کرے۔عمران خان نے کہا کہ سیاست میں لوگ صرف پیسہ بنانے آتے ہیں،اگر سیاست پیسے کے لیے کی جائے تو ادارے تباہ ہوجاتے ہیں،نظام ٹھیک کرنے کے لیے اداروں کو ٹھیک کرنا ہوگا۔انہوں نے کہا کہ پہلی دفعہ ایک طاقتور شخص منی لانڈرنگ اور کرپشن میں پکڑا گیا۔اداروں کی تباہی کی وجہ سے پاکستان کو مسائل کا سامنا ہے،60 کی دہائی میں پاکستان میں کرپشن نہیں ہوتی تھ۔انہوں نے کہا کہ ملکی بقا کے لیے تبدیلی ناگزیرہوگئی۔ڈرون حملوں میں معصوم لوگوں کو قتل کیا گیا۔عمران خان نے امریکی صدر کے بارے میں بات کرتے ہوئے کہ ٹرمپ میری سوچ سے بھی زیادہ برے ہیں۔کرکٹ پر بات کرتے ہوئے عمران خان نے کہا کہ کرکٹ اس کے ہاتھ میں دی گئی جس کی قابلیت الیکشن فکس کرنا ہے۔ان کا کہنا تھا کہ وزیراعظم کو چیئرمین پی سی بی منتخب کرنے کا اختیار نہیں ہونا چاہیے۔