مائی کراچی نمائش سے شہر قائد کا مثبت امیج اجاگر ہوگا,وزیراعلیٰ سندھ سید مراد علی شاہ

46

کراچی (اسٹاف رپورٹر) ایکسپو سینٹرکراچی میں کراچی چیمبرآف کامرس (کے سی سی آئی)کے زیراہتمام14ویں سالانہ ’مائی کراچی نمائش شروع ہوگئی‘ وزیراعلیٰ سندھ سید مراد علی شاہ نے کہا ہے کہ مائی کراچی نمائش سے شہر قائد کا مثبت امیج اجاگر ہوگا‘ ایم کیو ایم نے وائٹ پیپر جاری کرکے نفرتیں پھیلانے کی کوشش کی‘ لگتا ہے ایم کیو ایم اب بھی الطاف حسین سے رابط میں ہے‘ ملک میں سب کچھ غیر محفوظ بس پاناماکیس کا فیصلہ محفوظ ہے‘ آئی جی سندھ کے معاملے
پر وہی ہوگا جو سندھ حکومت چاہے گی۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے نمائش کی افتتاحی تقریب سے خطاب اور صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے کیا۔ انہوں نے کہا کہ کراچی کی روشنیاں اور رونقیں بحال ہورہی ہیں‘ کئی غیر ملکی کمپنیوں نے اپنے صنعتی یونٹس لگانے کے لیے سندھ حکومت سے رابطے کیے ہیں‘ کراچی کو اس کا جائز مقام دیے بغیر پاکستان ترقی نہیں کرسکتا ہے اور اب اس سچائی کا سب کو احساس ہو چکا ہے‘ گیس انفرااسٹرکچر ڈیولپمنٹ سیس (جی آئی ڈی سی) مکمل طور پر غیر منصفانہ ہے‘ سی سی آئی کے اگلے اجلاس میں اس مسئلے کو اٹھائیں گے‘3 ماہ سے زیادہ عرصہ ہو گیا مگر سی سی آئی کا اجلاس نہیں ہوا۔انہوں نے چیئرمین سی سی آئی پر زور دیا کہ وہ اپنی آئینی ذمے داری کو پورا کرتے ہوئے جلد ازجلد سی سی آئی کا اجلاس منعقد کریں‘سندھ ریونیو بورڈ کی جانب سے کوئی ڈبل ٹیکس نافذہواتو فوری طور پر اسے واپس لیاجائے گا۔ انہوں نے کہاکہ کراچی دوبارہ لاقانونیت کا متحمل نہیں ہوسکتا لہٰذا سویلین فورسز کی صلاحیتوں کو بہتر بنانے کے لیے کوششیں جاری ہیں۔انہوں نے کے فور منصوبے کے حوالے سے کہاکہ اس 25 ارب کے منصوبے کی فنڈنگ کے لیے وفاق اور صوبائی سطح پر برابر فنڈز دینے پر اتفاق ہوا تھا لیکن منصوبے کی 90فیصد فنڈنگ سندھ حکومت نے فراہم کی جبکہ وفاقی حکومت نے صرف 10فیصد فنڈز دیے۔ مرادعلی شاہ نے کہا ہے کہ پاکستان میں سب کچھ غیرمحفوظ ہے بس ایک پامانا کیس کافیصلہ ہی محفوظ ہے ‘پاناما کیس کا فیصلہ جب حفاظت سے باہرنکل آئے گا تو اس کا فیصلہ بھی ہوجائے گا۔ انہوں نے کہا کہ کراچی ایم کیو ایم کے ہاتھ سے نکل چکاہے‘ وائٹ پیپر ایم کیوایم کی بوکھلاہٹ کانتیجہ ہے ‘وائٹ پیپردیکھ کرمجھے بہت افسوس ہوا‘ ایم کیوایم کے وائٹ پیپر میں الطاف حسین کی زبان استعمال کی گئی ہے‘وہ تعصب، وہی نفرت پھیلانے کی کوشش کی گئی ہے‘وائٹ پیپرسے ثابت ہوتاہے کہ ایم کیوایم اب بھی الطاف سے رابطے میں ہے لیکن سندھ حکومت انہیں اب نفرتیں نہیں پھیلانے دے گی‘ پیپلز پارٹی ایم کیو ایم سے کراچی چھین لے گی۔آئی جی سندھ کے تبادلے کے سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ سندھ سے افسران کے تبادلے ہوتے رہتے ہیں‘ آئی جی سندھ کے تبادلے کے لیے ہم نے وفاقی حکومت کو لکھ دیا ہے‘ فیڈرل گورنمنٹ کچھ ٹائم لے رہی ہے تاہم صوبائی حکومت جیساچاہے گی ویساہی فیصلہ ہوگا۔