کراچی (اسٹاف رپورٹر)جماعت اسلامی کراچی حافظ نعیم الرحمن نے احتجاجی دھرنے سے اختتامی خطاب کرتے ہوئے اعلان کیا کہ آج سے ہم یہ دھرنا پورے کراچی میں پھیلانے کا اعلان کررہے ہیں اور آئندہ 3دن میں ہم پورے کراچی میں کے الیکٹرک کے دفاتر کے سامنے دھرنے کا پروگرام
بنائیں گے اور کے الیکٹرک کے آفس کے باہر دھرنوں کے بعد گورنر ہاؤس کے سامنے دھرنا دیں گے اور کسی بھی ریڈ زون کو تسلیم نہیں کریں گے ۔ پورے کراچی میں کے الیکڑک کے مظالم اور لوٹ مار کے خلاف ایک ہزار کارنر میٹنگ کریں گے اور عوام کو منظم اور متحرک کریں گے ۔وفاق کی طرف سے وزیر داخلہ یا صوبے کی طرف سے گورنر مسئلے کے حل کے لیے مذاکرات کرے اور عوامی مطالبات کی منظوری کی یقین دہانی کرائی جائے تو ہم مذاکرات کے لیے تیار ہیں ۔جب کے الیکٹرک کی گردن پر آگئی ہے تو اسے چھڑوانے یا بچانے کے لیے کوئی سمجھوتہ اور سودے بازی یا کے الیکٹرک کو بچانے کی کوئی کوشش قبول نہیں کی جائے گی ۔ کے الیکٹرک کے ساتھ ساتھ نادرا کے خلاف بھی بھرپور احتجاج کریں گے ۔انہوں نے کہا کہ میں آپ کے عزم کو خراج تحسین پیش کرتا ہوں جنہوں نے آج تاریخی دھرنا دیا اور اسے مسلسل جاری رکھنے پر تیار ہیں ۔ آج یہاں نوجوان موجود ہیں جن کے ساتھ بڑے بڑے معرکے سر کیے جاسکتے ہیں ۔ ہمیں امید ہے کہ کراچی کو دوبارہ اس کی روشنیاں ملیں گیں۔ جب شاہراہ فیصل پر فائرنگ اور شیلنگ ہورہی تھی تو وہاں نوجوانوں کے ساتھ ساتھ بزرگ بھی موجود تھے اور کوہ گراں بنے ہوئے تھے جماعت اسلامی نے ماضی میں کٹھن اور مشکل حالات میں صبر واستقامت اور جرات کا مظاہرہ کیا ہے اور لسانیت اور عصبیت کے مقابلے میں بڑی قربانیاں دیں اور اخوت و محبت اور بھائی چارے کے لیے جدوجہد کی ۔ادارہ ونور حق سب کا گھر ہے اور تمام مکاتب فکر اور طبقات کے لوگ ہمارے ہاں آتے ہیں ۔ اقلیتی برادری کے افراد بھی ہمارے پاس آتے ہیں اور ہمارے ساتھ مل کر چلنے پر تیار ہیں ۔ ہمارے دل و دروازے سب کے لیے کھلے ہیں ۔کے الیکٹرک نے اخبارات کو آج بڑے بڑے اشتہارات دیے ہیں اور میڈیا کو خریدا جارہا ہے ۔ کوشش کی جارہی ہے کہ عوام کے احساسات و جذبات کو سامنے نہ آنے دیاجائے ۔ حافظ نعیم الرحمن نے شرکاء سے سوال کیا کہ میں اگر آپ سے کہوں کہ آپ ابھی گورنر ہاؤس یا سی ایم ہاؤس کی طرف مارچ کریں گے تو کیا آپ تیار ہیں تو اس پر دھرنے کے شرکا نے کہا کہ ہم تیار ہیں تیار ہیں ۔ابھی ہم نے فیصلہ نہیں کیا ہے لیکن جب ہم فیصلہ کریں اور جو فیصلہ کریں گے تو اس پر عمل درآمد کر کے بھی دکھائیں گے ۔ ہم نے پر امن دھرنے کی کمٹ منٹ کی تھی اور اس کو پورا کررہے ہیں ۔