کوئٹہ سے ملحقہ مستونگ کے علاقے لکپاس میں کراچی سے آنے والی مسافر بس گہری کھائی میں گرگئی

65

کوئٹہ( نمائندہ جسارت )کوئٹہ سے ملحقہ مستونگ کے علاقے لکپاس میں کراچی سے آنے والی مسافر بس گہری کھائی میں گرگئی۔ بس ڈرائیور اور2بہنوں سمیت9افراد جاں بحق جبکہ خواتین اور بچوں سمیت30زخمی ہوگئے۔ زخمیوں کو کوئٹہ منتقل کردیاگیا،کئی کی حالت تشویشناک بتائی جاتی ہے۔ لیویز کے مطابق شاندار ڈائیو کوچ کراچی سے کوئٹہ جارہی تھی۔ جمعہ کی علی الصبح مستونگ کے علاقے لک پا س کی چڑھائی چڑھتے ہوئے ڈرائیور سے بے قابو
ہوکر سیکڑوں فٹ گہری کھائی میں جاگری۔خطرناک حادثے کے باعث بس مکمل طور پر تباہ ہوگئی۔حادثے کے سبب 2 خواتین سمیت 7افراد موقع ہی جاں بحق جبکہ 32افراد زخمی ہوگئے جن میں2افراد بعد ازاں زخموں کی تاب نہ لاتے ہوئے دم توڑ گئے۔ اطلاع ملنے پر لکپاس پرتعینات ایف سی اور لیویز اہلکاروں کے علاوہ ضلعی انتظامیہ مستونگ کے حکام ،چھیپا اور ایدھی کے ایمبولنس موقع پر پہنچ گئے۔بدنصیب بس میں کراچی سے 38مسافر سوار ہوئے تھے۔ زخمیوں اور لاشوں کو مستونگ کے اسپتال میں پہنچایا گیا جہاں ڈاکٹرز اور عملے کی کمی کے باعث مشکلات کا سامنا کرنا پڑا تاہم زخمیوں کو ابتدائی طبی امداد کے بعد کوئٹہ کے سول اسپتال اور بولان میڈیکل اسپتال پہنچادیا گیا۔ لاشوں کو بھی بعد ازاں سول اسپتال کوئٹہ کے مردہ خانہ منتقل کیا گیا جہاں ضروری کارروائی کے بعد ورثا کے حوالے کردی گئیں۔ واقعہ کی اطلاع ملتے ہی سول اسپتال کے شعبہ حادثات اور ٹراما سینٹر میں ایمرجنسی نافذ کردی گئی تھی۔ آ ل بلوچستان ٹرانسپورٹ ایکشن کمیٹی کے صوبائی چیئرمین حاجی عبدلقاد ررئیسانی کا مؤقف ہے کہ روازانہ کی بنیاد پر مستونگ سے ہزار گنجی تک موٹر سائیکلوں، گاڑیوں اور رکشوں میں ڈیزل سپلائی کیا جاتا ہے اس دوران سڑک پر بھی ڈیزل گر جاتا ہے جو پھسلن کا سبب بنتا ہے اور آج بھی مسافر بس تیز رفتاری کی وجہ سے نہیں بلکہ پھسلن کی وجہ سے ڈرائیور سے بے قابو ہوکر گہری کھائی میں گری ہے کیونکہ چڑھائی پر تیز رفتاری ممکن ہی نہیں۔