کراچی: کے الیکٹرک کے خلاف 22اپریل کو گورنر ہاؤس پر احتجاجی دھرنا دیں گے ،حافظ نعیم

235

جماعت اسلامی کراچی کے امیر حافظ نعیم الرحمن نے کے الیکٹرک کی لوٹ مار اور کے الیکٹرک ، نیپرا اور حکومتی گٹھ جوڑ کے خلاف کراچی کے تمام اضلاع میں احتجاجی دھرنوں کے شیڈول کا اعلان کرتے ہوئے کہا کہ ہفتہ 22اپریل کو گورنرہاؤس پر دھرنا دیا جائے گا جبکہ اس سے قبل ہر ڈسٹرکٹ میں کے الیکٹرک کے دفاتر کے باہر احتجاجی دھرنے دیے جائیں گے ۔

منگل 11اپریل کو ضلع شرقی شاہراہ قائدین پرشام 5بجے ، جمعہ 14اپریل ضلع غربی ،حبیب بینک سائٹ شام 5بجے ، منگل 18اپریل نارتھ ناظم آباد حیدری شام 5بجے اورجمعرات 20اپریل بابر مارکیٹ لانڈھی شا م 5بجے دھرنا دیا جائے گا ۔شہر بھر میں کے الیکڑک کے مظالم اور لوٹ مار کے خلاف 2ہزار کارنر میٹنگ کریں گے اور عوام کو منظم اور متحرک کریں گے۔کے الیکٹرک کے خلاف تحریک اور جدوجہد جاری رہے گی۔

وفاقی اور صوبائی حکومت کی ذمہ داری ہے کہ وہ اس صورتحال کا نوٹس لے اور کراچی کے عوام کو سستی بجلی فراہم کرے ، لوڈ شیڈنگ ختم کرے اور کے الیکٹرک کی جانب سے شہریوں سے غیر قانونی طور پر وصول کیے گئے 200ارب روپے واپس دلائے۔

انہوں نے کہا کہ ہم شنگھائی الیکٹرک سے بھی رابطہ کریں گے اورکراچی کے عوام کو حقوق دلانے کے لیے ہر ممکن قانونی اور آئینی طریقے اختیار کریں گے ۔ کے الیکٹرک والوں کو بھاگنے نہیں دیں گے ۔ ہمارا مطالبہ ہے کہ اگر کے الیکٹرک کے کرتا دھرتا ملک کے اندر نہیں ہیں تو ان کو وطن لایا جائے اور ان کا نام ای سی ایل میں ڈال کر ان کے خلاف تحقیقات کرائی جائے ۔

کے الیکٹرک کے ہر کسٹمر سروس سینٹر پر وفاقی محتسب کا نمائندہ مقرر کیا جائے تاکہ عوام کو فوری انصاف اور ریلیف مل سکے ۔ انہوں نے کہاکہ وفاقی اور صوبائی حکومتیں کے الیکٹرک کے جرائم سے خود کو بری الذمہ ہر گز نہیں کرسکتیں آخر ایک نجی ادارے کو کیوں لگام نہیں دی جاتی اور اس سے حساب کیوں نہیں لیا جاتا ۔ پیپلز پارٹی سندھ میں حکمرانی کررہی ہے اور اس کے صوبے میں اگر کوئی ادارہ عوام پر ظلم کررہا ہے تو اس کا فرض ہے کہ وہ عوام کو اس کے ظلم سے نجات دلائے ۔

 انہوں نے کہا کہ کے الیکٹرک نے ایک معاہدہ کے تحت اضافی ملازمین کے نام پر 15پیسے فی یونٹ وصول کرنے کی اجازت حاصل کی تھی اور وعدہ کیا تھا کہ ملازمین کو نہیں نکالا جائے گا لیکن 7500ملازمین کو جبری طور پر نکال دیا گیا اور 15پیسے فی یونٹ آج بھی وصول کیے جارہے ہیں یہ رقم 35ارب روپے بنتی ہے اصولی طور پر عوا م کو یہ رقم واپس ملنی چاہیئے ۔

 انہو ں نے کہا کہ ہماری احتجاجی مہم کا اگلہ مرحلہ بھی پر امن ہوگا لیکن کے الیکٹرک کی محبت میں اور اسے تحفظ فراہم کرنے کے لیے پر امن عوامی احتجاج کو روکنے کی کوشش کی گئی تو حالات کی تمام تر ذمہ داری حکومت اور انتظامیہ پر عائد ہوگی اور ہم کسی قسم کی کوئی پابندی قبول نہیں کریں گے ۔ہم عوام سے لوٹی گئی اربوں روپے کی رقم عوام کو ضرور واپس دلائیں گے ۔

 حافظ نعیم الرحمن نے کہا کہ ہم وفاقی حکومت کے ادارے نادرا کی انتظامیہ کو بھی متنبہ کرنا چاہتے ہیں کہ وہ عوام کو تنگ کرنا بند کرے نادرا سے کراچی کے شہریوں کو بہت شکایات ہیں ۔مشرقی پاکستان سے آئے ہوئے حضرات اور بنگلہ زبان بولنے والے محب وطن پاکستانیوں کو نادرا مسلسل ستارہا ہے اور ان کے شناختی کارڈ نہیں بنائے جارہے۔

اسی طرح پختون آبادی کے افراد کو بھی قومی شناختی کارڈ کے حصول میں مشکلات ہیں اور شناختی کارڈ بلاک کیے جارہے ہیں ہم نے اورنگی ٹاؤن میں اس حوالے سے ایک بڑی احتجاجی ریلی نکالی تھی اور عوام نادرا کے خلاف بھپرے ہوئے ہیں ۔ نادرا اپنا قبلہ درست کرے اور عوام کو تنگ کرنا بند کرے۔

انہوں نے کہا کہ اسی طرح پانی کا مسئلہ بھی کراچی کے شہریوں کا ایک بڑا اور دیرینہ مسئلہ ہے ۔ ایم کیو ایم اور پیپلزپارٹی نے مل کر کراچی کے عوام کو پانی سے محروم کیا ہے ۔ نعمت اللہ خان کے دور میں شروع کیے گئے K4منصوبے کو اگر بروقت مکمل کیا جاتا اور اس کے راہ میں رکاوٹیں نہ ڈالی جاتی تو آج کراچی کے عوام کو پانی کے یہ مسائل نہ ہوتے ۔ پانی کے مسئلے میں ایک اہم عنصر پانی کی غیر منصفانہ تقسیم ، لائن مینوں کی لوٹ مار بھی ہے اسے بھی درست کرنے کی ضرورت ہے ۔

انہوں نے کہا کہ بعض عناصر کے الیکٹرک کو تحفظ دینے کے لیے عوامی مسائل کی تحریک کو دوسرا رخ دینا چاہتے ہیں یہ بڑا مسئلہ ہے یہ حل ہوا تو دیگر مسائل بھی حل ہوں گے ۔ جب کے الیکٹرک کی گردن پر آگئی ہے تو اسے چھڑوانے یا بچانے کے لیے کوئی سمجھوتہ اور سودے بازی یا کے الیکٹرک کو بچانے کی کوئی کوشش قبول نہیں کی جائے گی۔ انہوں نے کہا کہ کے الیکٹرک نے آج اخبارات کو کروڑوں روپے کے اشتہارات دیے ہیں اور میڈیا کو خریدا جارہا ہے۔ کوشش کی جارہی ہے کہ عوام کے احساسات و جذبات کو سامنے نہ آنے دیاجائے۔

ہم پرنٹ میڈیا کے مالکان سے اپیل کرتے ہیں کہ وہ اپنے کاروباراور نفع کے لیے اشتہارات ضرور لیں لیکن کراچی کے عوام کی خواہشات کا خون کر کے اشتہارات نہ لیں۔

پریس کانفرنس کے موق پر جماعت اسلامی کراچی کے سکریٹری عبد الوہاب ، نائب امراء برجیس احمد ، ڈاکٹر اسامہ رضی ، محمد اسحاق خان ، امراء اضلاع عبد الرزاق خان ، منعم ظفر خان ، یونس بارائی ، عبد الجمیل ، عبد الرشید ، سکریٹری اطلاعات زاہد عسکری ، پبلک ایڈ کمیٹی کے جنرل سکریٹری نجیب ایوبی ، کے الیکٹرک کمپلنٹ سیل کے چیئرمین عمران شاہد ، راجہ عارف سلطان ، سجاد حیدر دارا اور دیگر بھی موجود تھے ۔