امیر جماعت اسلامی پنجاب میاں مقصود احمد نے لاہور ہائی کورٹ کے جسٹس علی باقر نجفی کے ریمارکس کہ’’ آئی جی پنجاب پولیس کے حوالے سے عدالتی احکامات پر عمل درآمد نہ کرنے کے خلاف 100سے زائد درخواستیں دائر کی گئی ہیں

81

لاہور (وقائع نگار خصوصی) امیر جماعت اسلامی پنجاب میاں مقصود احمد نے لاہور ہائی کورٹ کے جسٹس علی باقر نجفی کے ریمارکس کہ’’ آئی جی پنجاب پولیس کے حوالے سے عدالتی احکامات پر عمل درآمد نہ کرنے کے خلاف 100سے زائد درخواستیں دائر کی گئی ہیں‘‘ پر اپنی شدید تشویش کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ ملک میں عدالتی احکامات پر من و عن عمل درآمد اور آئین و قانون کی بالادستی کو یقینی بنانا ہو گا ۔ چیف جسٹس آئی جی پنجاب پولیس کے خلاف آئین پر عمل درآمد نہ کرنے اور توہین عدالت کا ارتکاب کرنے پرکارروائی کریں۔تاکہ ایک مثال قائم ہو سکے ۔اگرآئی جی لیول کے افسر ہی قانون کا احترام نہیں کریں گے تواس سے عوام میں مثبت تاثر نہیں جائے گا۔انہوں نے کہا کہ اعلی ٰ عہدوں پر فائز افسران کا رویہ افسوسناک اور قابل مذمت ہے ۔بیورکریسی کی جانب سے عدالتی احکامات کو نظر انداز کرنا معمول بن چکا ہے ۔یوں محسوس ہوتا ہے جیسے ملک میں جس کی لاٹھی اس کی بھینس کا قانون رائج ہے۔حکمران جب خود عدالتی فیصلوں پر عمل درآمد کرنے میں لیت و لعل سے کام لیں گے تو پیچھے کیا رہ جاتا ہے ۔اسکا ثبوت عدالتی احکامات کے باجود نیب کے کرپٹ افسران کے خلاف کسی قسم کی کار وائی کا نہ ہونا ہے۔ انہوں نے کہا کہ جو قومیں قانون کی پاسداری نہیں کرتیں ان کا نام و نشان مٹ جاتا ہے ۔ایک طرف فرسودہ نظام کے ہاتھوں عوام پریشان ہیں تو دوسری طر ف رہی سہی کسر افسر شاہی کی ہٹ دھرمی نے پور ی کردی ہے۔ملک میں آئین وقانون نام کی کوئی چیز نہیں۔انہوں نے کہا کہ ملک میں اشرافیہ او رغریب عوام کے درمیان معاشرتی تفریق خطرناک حد تک بڑھ چکی ہے۔اگر عوام کے استحصال کا سلسلہ فوری طور پر بند نہ کیا گیا تو ظالمانہ نظام کے خلاف بغاوت جنم لے سکتی ہے۔ 20کروڑ عوام کا کوئی پر سان حال نہیں۔