پولیس حملہ کیس،عزیر بلوچ اور اس کے بھائی کو بری کرنے کا حکم

75

کراچی (اسٹاف رپورٹر) ایڈیشنل ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن جج و جوڈیشل کمپلیکس نے لیاری آپریشن کے دوران پولیس پر حملے کے مقدمہ میں استغاثہ کی جانب سے کمزور شواہد اور عدم ثبوت پیش کیے جانے کی بناپر لیاری گینگ وار کے سرغنہ عزیر بلوچ اور اس کے بھائی زبیر بلوچ کو بری کرنے کا حکم دے دیا ‘ عدالت نے جیل حکام کو ہدایت کی ہے کہ اگر ملزمان کسی دوسرے مقدمہ میں گرفتار نہیں ہے تو انہیں رہا کیا جائے ‘ عدالت نے مقدمہ میں مفرور فیصل نیازی،بادشاہ خان،نعیم لاہوتی اور جہانگیر خان کے تاحیات وارنٹ گرفتاری جاری کرتے ہوئے پولیس کو حکم دیا ہے کہ مفرور ملزمان کو جلد گرفتار کرکے پیش کیا جائے۔ہفتے کو ایڈیشنل ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن جج و جوڈیشل کمپلیکس کی عدالت میں لیاری آپریشن کے دوران پولیس پر حملے سے متعلق مقدمہ کی سماعت ہوئی ‘ سماعت کے موقع پر ملزمان لیاری گینگ وار کے سرغنہ عزیر بلوچ اور اس کے بھائی زبیر بلوچ کو پیش کیا گیا ‘ فاضل عدالت نے مقدمہ کا فیصلہ سناتے ہوئے قرار دیاکہ استغاثہ ملزمان کے خلاف الزامات ثابت کرنے میں ناکام ہوئے۔ عدالت نے عدم ثبوت وشواہد کی بناپر لیاری گینگ وار کے سرغنہ عزیر بلوچ اور اس کے بھائی زبیر بلوچ کو بری کرنے کا حکم دے دیا۔عدالت نے جیل حکام کو ہدایت کی ہے کہ اگر ملزم کسی دوسرے مقدمہ میں گرفتار نہیں ہے تو اسے رہا کیا جائے ‘ عدالت نے مقدمہ میں مفرور فیصل نیازی،بادشاہ خان،نعیم لاہوتی اور جہانگیر خان کے تاحیات وارنٹ گرفتاری جاری کرتے ہوئے پولیس کو حکم دیا ہے کہ مفرور ملزمان کو جلد گرفتار کرکے پیش کیا جائے۔
استغاثہ کے مطابق 16مئی 2012 میں لیاری آپریشن کے دوران ملزم لیاری گینگ وار کے سرغنہ عزیر بلوچ اور اس کے ساتھیوں نے پولیس پر حملہ کیا تھا جس کا مقدمہ میٹھادر تھانے میں درج کیا گیا۔و اضح رہے کہ عزیر بلوچ کے خلاف 40سے زائد مقدمات زیر سماعت ہیں۔