اسلام آباد (نمائندہ جسارت/ خبر ایجنسیاں) امام کعبہ شیخ صالح بن محمد بن طالب نے وزیراعظم نواز شریف اور صدر مملکت ممنون حسین ، وفاقی وزیر مذہبی امورسردارمحمد یوسف ، ڈپٹی اسپیکرقومی اسمبلی مرتضیٰ جاوید عباسی ودیگر مذہبی وسیاسی رہنماؤں سے علیحدہ علیحدہ ملاقاتیں کیں۔ اس موقع پر گفتگو کرتے ہوئے امام کعبہ نے کہا کہ اسلام مخالف پروپیگنڈے کا سدباب کرنا ہوگا‘ اس مقصد کے لیے متفقہ لائحہ عمل ناگزیرہے‘سعودی عرب میں خوشحالی تیل کی وجہ
سے نہیں بلکہ قرآن و سنت کے احکامات کے نفاذ کے باعث ہے‘ پاکستانیوں کی اسلامی شعار سے محبت قابل تحسین ہے۔ تفصیلات کے مطابق ہفتے کو وزیراعظم نواز شریف سے امام کعبہ شیخ صالح بن محمدبن طالب نے ملاقات کی جس میں باہمی دلچسپی کے امور پر تبادلہ کیا گیا۔ دریں اثناامام کعبہ شیخ صالح بن محمد بن طالب نے صدر مملکت ممنون حسین سے ایوان صدر میں ملاقات کی۔اس موقع پرامام کعبہ نے کہا کہ پاکستان اور سعودی عرب میں ایک سوچے سمجھے منصوبے کے تحت دہشت گردی کو فروغ دیا جا رہا ہے‘ دشمن نہیں چاہتا کہ دونوں ملک اقتصادی ترقی کریں اس لیے دہشت گردی کی سرپرستی کرنے والے عناصر پر کڑی نظر رکھنے کی ضرورت ہے۔علاوہ ازیں وفاقی وزیر مذہبی امور سردار محمد یوسف سے امامِ کعبہ شیخ صالح بن محمد بن طالب نے وفد کے ہمراہ ملاقات اور ظہرانے میں شرکت کی۔ ملاقات میں پاکستان اور سعودی عرب کے باہمی تعلقات کے فروغ اور امت مسلمہ کے مسائل کے حل پر بات چیت ہوئی۔ امامِ کعبہ شیخ صالح نے پاکستان میں انتہا پسندی کے خاتمے کے لیے علما و مشائخ کونسل کاقیام خوش آئند قرار دیا اور کہا کہ آج کے دور میں مسلم امہ بہت سے فتنوں میں بٹی ہوئی ہے‘ ہمیں آپس کے تمام اختلافات بھلا کر اس امت کے لیے ایک ہونا پڑے گا۔ جبکہ امام کعبہ شیخ صالح بن محمدبن طالب نے پارلیمنٹ ہاؤس میں ڈپٹی اسپیکر قومی اسمبلی مرتضیٰ جاوید عباسی سے ملاقات کی۔ ملاقات میں اُمت مسلمہ کو درپیش چیلنجزاور باہمی دلچسپی کے دیگر امور پر تبادلہ خیال کیاگیا۔ قبل ازیں امام کعبہ کی پارلیمنٹ ہاؤس میں آمد پر ڈپٹی اسپیکر نے قائد حزب اختلاف سید خورشید احمد شاہ ، وزیر مملکت برائے کیڈ طارق فضل چودھری ، ا راکین پارلیمنٹ کی ایک کثیر تعداد کے ہمراہ ان کا استقبال کیا۔ امام کعبہ نے پارلیمنٹ ہاؤس کی جامع مسجد میں نماز عصر کی امامت کی جس میں اراکین پارلیمنٹ ،صحافیوں ،اعلیٰ افسران کے علاوہ پارلیمنٹ ہاؤس کے عملے نے بڑی تعداد میں شر کت کی۔امام کعبہ نے نماز کی ادائیگی کے بعد پاکستان کی ترقی و خوشحالی اور امت مسلمہ کی خودمختاری اورسلامتی کے لیے دعا کرائی۔ دریں اثناامام کعبہ نے پاکستان علما کونسل اوروفاق المدارس کے وفود سے اسلام آباد میں علیحدہ علیحدہ ملاقاتیں کرتے ہوئے کہا کہ عالم کفر اسلام کی جو تصویر دنیا کے سامنے پیش کررہا ہے وہ حقیقت سے بالکل مختلف ہے‘ علما اسلام قرآن وسنت کی تعلیمات کو عام کریں‘ دہشت گردی اور تشدد کو اسلام کا نام دینے والے کسی طور پر درست نہیں ہو سکتے۔