حیدر آباد (نمائندہ جسارت) امیرجماعت اسلامی ضلع حیدرآبادحافظ طاہرمجیدنے کہاہے کہ بھارت اور کشمیرمیں مسلمان مودی حکومت کے بدترین مظالم کا شکار ہیں لیکن حکومت کے پاس مظلوم مسلمانوں کے حق میں بولنے کے لیے دولفظ تک نہیں ہیں ۔بھارتی مسلمان اورکشمیرکے عوام مودی سرکارکی انتہاپسندی کا نشانہ بن رہے ہیں مسلمانوں کی جان ومال اور عزت سے کھیلاجارہاہے مساجد،گھر،املاک ،تعلیمی اداروں ہر جگہ مسلمانوں کوچن چن کر نشانہ بنایاجارہاہے ۔گائے اورجانوروں کی خریدوفروخت اور ذبح کرنے کے نام پر ہندوجنونی انتہاپسندوں نے کئی انسانی جانیں چھین لی ہیں ایک مسلم ٹرک ڈرائیور کومحض جانوروں کی باربرداری پر دن دیہاڑے قتل کردیا،اترپردیش میں سب سے زیادہ چارکروڑ مسلمان بستے ہیں سب سے زیادہ مسلمان بھی وہیں غیرمحفوظ ہیں وہاں مودی کاساتھی ہندو انتہا پسند وزیراعلیٰ منتخب ہونے کے بعدمسلمانوں کوہدف بنایا جارہا ہے، مقبوضہ کشمیر اور کنٹرول لائن پر بھارتی فوج آزادی پسندکشمیریوں پر عرصہ حیات تنگ کررکھاہے پاکستان سے الحاق کے خواہش مندکشمیری عوام بھارتی مظالم کا مسلسل سامنا کررہے ہیں، بھارتی فوج کنٹرول لائن پر جارحیت کی مرتکب ہورہی ہے۔ بھارت میں مسلمانوں کے خلاف ظلم وستم کے پہاڑ توڑے جارہے ہیں۔ عالم اسلام، اقوام متحدہ، پڑوسی ممالک حتیٰ کہ حکومت پاکستان بھی خاموش ہے جن لوگوں نے پاکستان بنانے کے لیے قربانیاں دیں ہیں اورآج پاکستان میں حکمران بھی انہی کی قربانیوں کی وجہ سے ہیں مگر ان کے حق میں بولنے کے لیے ہمارے حکمرانوں کے پاس فرصت نہیں ہے ۔