جماعت اسلامی کے دھرنے رنگ لے آئے ‘ کے الیکٹرک کا ٹیرف بحال

44

کراچی( رپورٹ : جہانگیر سید ) کے الیکٹرک کی لوٹ مار کے خلاف جماعت اسلامی کے احتجاجی دھرنوں اور جلوسوں کے ثمرات آنے شروع ہوگئے۔ حکومت نے عوامی ردعمل سے بچنے کے لیے صارفین کو ٹیرف میں دی گئی ساڑھے 3 روپے فی یونٹ کی حالیہ چھوٹ برقرار رکھنے کا فیصلہ کرلیا ہے۔ ذرائع کا کہنا ہے کہ نیپرا نے گزشتہ ماہ 7 سال کے لیے کے الیکٹرک کے صارفین کو ساڑھے3 روپے فی یونٹ کی
چھوٹ دینے کا جو اعلان کیاتھا ابراج گروپ اور شنگھائی پاور کمپنی نے اس پر حکومت سے تحریری احتجاج کرتے ہوئے ٹیرف میں کمی کے فیصلے کو واپس لینے کا مطالبہ کیا تھا اس ضمن میں شنگھائی پاور کے نمائندے نے وزیر اعظم پاکستان نواز شریف سے ملاقات میں شکوہ بھی کیا تھا کہ سی پیک کے تحت چین کی ایک اہم شنگھائی پاور کمپنی کو بھاری سرمایہ کاری کے عوض مالی ترغیبات دینے کے بجائے ٹیرف میں بھاری کمی کی جارہی ہے۔ جس پر وزیر اعظم نے فوری طور پر چینی کمپنی کی شکایت کے ازالے کے لیے وزیر خزانہ اسحاق ڈار ، وزیر پانی وبجلی خواجہ آصف، وزیر منصوبہ بندی احسن اقبال اور وزیر پانی و بجلی شاہد خاقان عباسی پر مشتمل اعلیٰ سطحی کمیٹی تشکیل دی تھی۔بتایا جاتا ہے کہ پاکستان میں شنگھائی پاور کمپنی کے نمائندوں کو حکومتی کمیٹی کے اراکین نے باور کرادیا ہے کہ اس وقت کراچی میں کے الیکٹرک کی کارکردگی کے حوالے سے شدید ردعمل پایا جاتا ہے دھرنے اور احتجاج کا ماحول ہے جس کی بناپر فی الحال کے الیکٹرک کے ٹیرف کو بحال کرنے کا فیصلہ نہیں کیا جاسکتاہے۔ ادھر کمیٹی کے سربراہ اسحاق ڈار نے وزیر اعظم کو بھی کراچی میں موجودہ احتجاجی صورتحال کی سنگینی سے آگاہ کرتے ہوئے واضح کیا ہے کہ اس وقت بجلی کے ٹیرف میں دی گئی چھوٹ کو واپس لینے کا تاثر کراچی کے عوام میں مزید بے چینی کا باعث بنے گا حکومت کے خلاف عوام میں منفی تاثر جانے سے حکومت کی ساکھ بری طرح متاثر ہوسکتی ہے اور حکومت مخالف جماعت اسلامی کی عوامی مقبولیت میں اضافہ ہوگا۔