زراعت کی تباہی کی ذمہ دار وفاقی حکومت ہے سندھ آباد گار بورڈ

143

حیدرآباد(نمائندہ جسارت)سندھ کے آبادگاروں نے پانی کی شدید قلت پر تشویش کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ پانی کی قلت کی وجہ سے کپاس کا ہدف حاصل نہیں ہوسکے گا جبکہ دیگر فصلیں بھی شدید متاثر ہوں گی، حکومت سندھ پانی کی قلت کا فوری نوٹس لے۔ حیدرآباد پریس کلب میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے سندھ آبادگار اتحاد کے صدر نواب زبیر تالپور کا کہنا تھا کہ سندھ میں اس وقت زرعی پانی کی شدت قلت ہے جس کی وجہ سے پہلے ہی تباہ حال زرعی شعبے کو مزید اربوں روپے کے نقصان کا اندیشہ ہے، پانی کی موجودہ قلت کے باعث نہ صرف لاکھوں ایکڑ پر کپاس کی کاشت متاثر ہوگی بلکہ سبزیوں اور دیگر فصلوں کو بھی ناقابل تلافی نقصان پہنچے گا، انہوں نے کہا کہ موجودہ صورتحال کی ذمے داری وفاقی حکومت پر عائد ہوتی ہے جس کی سستی بجلی پیدا کرنے کی پالیسی سے زراعت کے لیے مختص سارا پانی ختم ہوچکا ہے، تربیلا اور منگلا ڈیم خالی ہوچکے ہیں، نواب زبیر تالپور نے کہا کہ سندھ حکومت کی نااہلی کی وجہ سے پانی کی قلت سے نمٹنے کے لیے کوئی اقدامات نہیں کیے گئے، نواب زبیر تالپور نے حکومت سے مطالبہ کیا کہ سندھ کو فوری طور پر اضافی پانی فراہم کیا جائے اور زراعت کے شعبے پر عائد جی ایس ٹی واپس لے کر کاشت کاروں کو مفت سولر ٹیوب ویلز فراہم کیے جائیں۔