مقبوضہ کشمیر میں ضمنی انتخابات کے موقع پر آج مکمل ہڑتال ہوگی

80

سری نگر ( خبر ایجنسیاں) مقبوضہ کشمیر میں ضمنی انتخابات کے موقع پر آج مکمل ہڑتال ہوگی‘ سکھوں نے بھی حمایت کردی‘ قابض انتظامیہ نے مقبوضہ وادی کوفوجی چھاؤنی میں تبدیل کردیا‘ جگہ جگہ پولیس اہلکار تعینات کردیے گئے‘ لوگوں پر
ووٹنگ میں حصہ لینے کے لیے دباؤ ڈالاجارہاہے‘ حریت کانفرنس نے عوام سے انتخابی ڈرامے کا مکمل بائیکاٹ کرنے اور احتجاجی مظاہرے کرنے کی اپیل کی ہے‘ ضلع بڈگام میں مظاہرین کے خلاف بھارتی فوج نے طاقت کا وحشیانہ استعمال کیا ۔ تفصیلات کے مطابق مقبوضہ کشمیر میں کل جماعتی حریت کانفرنس کے چیئر مین سید علی گیلانی نے بھارتی پارلیمنٹ کے نام نہاد ضمنی انتخابات کے موقع پرآج 9 اپریل اور12اپریل کو مکمل ہڑتال کی اپیل دہراتے ہوئے کہا ہے کہ بھارت نواز کشمیری رہنماؤں کو اپنی کرسی کے سوا کوئی اور چیز ہرگز عزیز نہیں‘ لوگ بڈگام، گاندر بل اور سری نگر کے اضلاع میں فراڈ ضمنی انتخابات کے روز ہڑتال کے ساتھ ساتھ بھارت مخالف مظاہروں،جلسوں اور مشعل بردار ریلیوں کا انعقاد بھی کیاجائے ۔کل جماعتی حریت کانفرنس نے کہا ہے کہ قابض انتظامیہ نے انتخابی ڈرامے کے انعقاد کے لیے جموں و کشمیر کو ایک فوجی چھاؤنی میں تبدیل کردیا ہے‘ بھارتی فوج اور پولیس کو بڑی تعداد میں تعینات کرکے علاقے میں خوف ودہشت کا ماحول پیدا کیا گیا ہے ‘ جنوبی کشمیر میں چھاپوں اور گرفتاریوں کا سلسلہ جاری ہے اور بھارتی فورسز لوگوں کوانتخابی ڈرامے میں شرکت پر مجبور کرنے کے لیے دباؤ بڑھا رہی ہیں۔ دختران ملت کی سربراہ سیدہ آسیہ اندرابی نے آج 9 اپریل کو سری نگر میں منعقد ہونے والے الیکشن ڈرامے کے مکمل بائیکاٹ کی اپیل دہراتے ہوئے کہا ہے کہ تحریک آزادی کے لیے کشمیری عوام شہدا کی قربانیوں کی لاج رکھتے ہوئے پولنگ اسٹیشنوں کارخ نہ کریں‘ اس دن اقوام عالم پر باور کیا جانا چاہیے کہ کشمیری کسی بھی قیمت پر بھارت کا حصہ نہیں رہنا چاہتے۔ دریں اثنا سکھ انٹی لیکچول سرکل( ایس آئی سی) نے سکھ برادری سے اپیل کی ہے کہ وہ آج 9 اپریل اور 12 اپریل کو مقبوضہ علاقے کے وسطی اور جنوبی اضلاع میں ہونے والے بھارتی پارلیمنٹ کے نام نہاد ضمنی انتخابات کا مکمل بائیکاٹ کریں۔ ایس آئی سی کے چیئرمین نریندر سنگھ خالصہ نے سری نگر میں پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ تنازع کشمیر کو کشمیریوں کی امنگوں کے مطابق حل کیے بغیر خطے میں پائیدار امن وترقی کاخواب ہرگز شرمندہ تعبیر نہیں ہوسکتا۔علاوہ ازیں بھارتی پویس نے ضلع بڈگام کے علاقے بیروہ میں مظاہرین کے خلاف طاقت کاوحشیانہ استعمال کیا‘ قابض فوج کے اہلکاروں اور مظاہرین میں زبردست جھڑپیں ہوئیں‘ قابض فوج کے اہلکاروں نے مظاہرین کو منتشر کرنے کے لیے آنسوگیس کی شیلنگ کے علاوہ شدید ہوائی فائرنگ کی۔ دریں اثنا ضلع اسلام آباد کے علاقے بیج بہاڑہ میں مشتعل نوجوانوں نے بھارت نواز جماعت پیپلز ڈیموکریٹک پارٹی کے رہنما رحیم ویری کے گاڑیوں کے قافلے پر شدید پتھراؤ کیا۔ مقبوضہ کشمیر میں ہندوانتہا تنظیموں کے کارکنوں نے جموں یونیورسٹی میں فٹ بال میچ کے دوران مقبوضہ وادی کشمیر سے تعلق رکھنے والے مسلمان کھلاڑیوں کو سخت ہراساں کیا۔40سے زائد غنڈوں نے گراؤنڈ میں آکر اسلامک یونیورسٹی آف سائنس اینڈ ٹیکنالوجی کشمیر اور جموںیونیورسٹی کی میزبان ٹیم کے درمیان کھیلاجانے والا میچ زبردستی رکوا دیا۔